ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بحری آئل ٹینکر ایس پی ایم پر لنگر انداز
79000 میٹرک ٹن خام تیل کے ساتھ بائیکو کی سنگل پوائنٹ مورنگ پر برتھ کرچکا۔
ملکی تاریخ میں خام تیل لے کر آنے والا سب سے بڑا بحری آئل ٹینکر بائیکو ریفائنری کے لیے بنائی گئی خصوصی سہولت (سنگل پوائنٹ مورنگ) پر لنگر انداز ہوگیا ہے۔
79000 میٹرک ٹن خام تیل والا جہاز ایم ٹی کوئٹہ جوکہ متحدہ عرب امارات سے خام تیل لایاہے، بائیکو کی سنگل پوائنٹ مورنگ پر برتھ کرچکا ہے جس سے تقریباً 14 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود یفائنری کی اسٹوریج فیسلٹی میں بذریعہ پائپ لائن ذخیرہ کیا جائے گا۔اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ بائیکو آئل ریفائننگ کمپلیکس اسٹوریج ٹینک ملک میں خام تیل کاسب سے بڑا اسٹوریج ٹینک ہے۔ با ئیکو پی ایس ایم پر یہ دوسرا جہاز لنگر انداز ہوا ہے۔
اس سے پہلے 70 ہزار ٹن خام تیل کا جہاز پی ایس ایم پر برتھ ہوا تھا۔ بائیکو نے اپنی ریفائنری کے پاس سمندر میں 10 کلو میٹر اندر سنگل پوائنٹ مورنگ قائم کرکے ملک کو آئل کی درآمد کیلئے ایک اور ذریعہ فراہم کردیاہے۔سنگل پوائنٹ مورنگ سہولت کا ڈرافٹ 25میٹر ہونے کی وجہ سے اب ایک لاکھ ٹن سے زائد کی گنجائش رکھنے والے جہاز بھی ملک میں لنگر انداز ہو سکیں گے اور اس سہولت کے ذریعے بائیکو کی نئی اور پرانی ریفائنری کو خام تیل کی سپلائی کی جائے گی۔
سنگل پوائنٹ مورنگ ریفائنری سے 14 کلومیٹر جبکہ ساحل سے 10 کلو میٹر کے فاصلے پر 25 میٹر ڈرافٹ گہرے سمندر میں لگائی گئی ہے جوکہ 28 انچ قطر کی پائپ لائن کے ذریعے بائیکو کے اسٹوریج ٹینک سے جوڑی گئی ہے۔ بائیکو ٹرمینلز پاکستان لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمران فاروقی کے مطابق سنگل پوائنٹ مورنگ پر 79000 میٹرک ٹن خام تیل کے جہاز کا لنگر انداز ہونا پاکستان کیلیے قابلِ فخر کارنامہ ہے اور یہ ایک لمبے سفر کا آغازہے جس کے ذریعے ہم پاکستان کی آئل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فی الحال پاکستان اپنی خام آئل کی درآمد کیلیے کراچی پورٹ اور بن قاسم پورٹ کو استعمال کرتاہے جن کی ڈرافٹ زیادہ نہ ہونے کی وجہ سے بڑے آئل ٹینکر ملک میں نہیں آسکتے۔ سنگل پوائنٹ مورنگ کے آپریشنل ہونے سے پاکستان میں اب بڑے جہاز بھی آسکتے ہیںجس سے انتظامی اخراجات میں خطیر کمی ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر بچت بھی ممکن ہے۔
79000 میٹرک ٹن خام تیل والا جہاز ایم ٹی کوئٹہ جوکہ متحدہ عرب امارات سے خام تیل لایاہے، بائیکو کی سنگل پوائنٹ مورنگ پر برتھ کرچکا ہے جس سے تقریباً 14 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود یفائنری کی اسٹوریج فیسلٹی میں بذریعہ پائپ لائن ذخیرہ کیا جائے گا۔اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ بائیکو آئل ریفائننگ کمپلیکس اسٹوریج ٹینک ملک میں خام تیل کاسب سے بڑا اسٹوریج ٹینک ہے۔ با ئیکو پی ایس ایم پر یہ دوسرا جہاز لنگر انداز ہوا ہے۔
اس سے پہلے 70 ہزار ٹن خام تیل کا جہاز پی ایس ایم پر برتھ ہوا تھا۔ بائیکو نے اپنی ریفائنری کے پاس سمندر میں 10 کلو میٹر اندر سنگل پوائنٹ مورنگ قائم کرکے ملک کو آئل کی درآمد کیلئے ایک اور ذریعہ فراہم کردیاہے۔سنگل پوائنٹ مورنگ سہولت کا ڈرافٹ 25میٹر ہونے کی وجہ سے اب ایک لاکھ ٹن سے زائد کی گنجائش رکھنے والے جہاز بھی ملک میں لنگر انداز ہو سکیں گے اور اس سہولت کے ذریعے بائیکو کی نئی اور پرانی ریفائنری کو خام تیل کی سپلائی کی جائے گی۔
سنگل پوائنٹ مورنگ ریفائنری سے 14 کلومیٹر جبکہ ساحل سے 10 کلو میٹر کے فاصلے پر 25 میٹر ڈرافٹ گہرے سمندر میں لگائی گئی ہے جوکہ 28 انچ قطر کی پائپ لائن کے ذریعے بائیکو کے اسٹوریج ٹینک سے جوڑی گئی ہے۔ بائیکو ٹرمینلز پاکستان لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمران فاروقی کے مطابق سنگل پوائنٹ مورنگ پر 79000 میٹرک ٹن خام تیل کے جہاز کا لنگر انداز ہونا پاکستان کیلیے قابلِ فخر کارنامہ ہے اور یہ ایک لمبے سفر کا آغازہے جس کے ذریعے ہم پاکستان کی آئل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
فی الحال پاکستان اپنی خام آئل کی درآمد کیلیے کراچی پورٹ اور بن قاسم پورٹ کو استعمال کرتاہے جن کی ڈرافٹ زیادہ نہ ہونے کی وجہ سے بڑے آئل ٹینکر ملک میں نہیں آسکتے۔ سنگل پوائنٹ مورنگ کے آپریشنل ہونے سے پاکستان میں اب بڑے جہاز بھی آسکتے ہیںجس سے انتظامی اخراجات میں خطیر کمی ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر بچت بھی ممکن ہے۔