بیک گراؤنڈ ڈانسر سے کریئر کا آغاز کرنے والے بالی ووڈ ستارے
بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر کریئرکا آغاز کرنے والے بہت سے بالی ووڈ اسٹارز آج کسی تعارف کے مہتاج نہیں ہیں
بالی ووڈ میں نام کمانے کے لئے اداکاروں کو سخت محنت کرنا پڑتی ہے تب ہی جا کر ان کی پہنچان اور مقام بنتا ہے اور انہی مشہور ناموں میں چند اداکار ایسے بھی ہیں جنہوں نے پلے بیک ڈانسر کے طور پر اپنے کرئیر کا آغاز کیا اور اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر شوبز انڈسٹری میں نہ صرف راج کیا بلکہ بہت سی سپر ہٹ فلمیں بھی دیں۔
بالی ووڈ کی چکا چوند دنیا میں آسانی سے قدم رکھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں یہاں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو بہترین اداکاری سے خود کو منوا لیں یا پھر کسی فلمی ''گاڈ فادر'' کا ان پر ہاتھ ہو، بصورت دیگر انہیں صرف مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کئی بھارتی فنکاروں نے رنگ برنگی فلمی دنیا میں اپنی جگہ بنانے کیلئے بیک گراؤنڈ ڈانسرز کے طور پر اپنے کریئر کا آغاز کیا اور ان میں سے بہت سے اداکار آج کسی تعارف کے مہتاج نہیں ہیں۔
بالی ووڈ کے مشہور ادا کار شاہد کپور کو ان کے بہترین ڈانس کی وجہ سے سب ہی جانتے ہیں لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ انہوں نے 1999 میں بننے والی فلم ''تال'' کے گانے ''کہیں آگ لگے لگ جائے'' اور''دل تو پاگل ہے'' کے گانے ''مجھ کو ہوئی نہ خبر'' جو 1997 میں بنائی گئی تھی، اس میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طورپر کام کیا تھا لیکن آج ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
بالی ووڈ کی خوبرو اداکار دیپیکا پڈو کون نے اپنی بہترین اداکاری کی بدولت کئی لوگوں کے دل جیتے ہیں، ان کے مداح جانتے ہیں کہ وہ بالی ووڈ کی چمکتی دمکتی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے ایک ماڈل تھیں گو کہ دیپیکا نے بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر اپنے کریئر کا آغاز نہیں کیا مگر بالی ووڈ میں آنے سے پہلے وہ کئی مشہور فیشن شوز میں ماڈلنگ کر چکی تھیں۔ دیپیکا 2005 میں اس فیشن شو میں نظر آئیں جس کے برانڈ ایمبیسیڈر بالی ووڈ اداکار فردین خان تھے، آج دیپیکا اپنی محنت کی بدولت آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہیں، ''اوم شانتی اوم'' ہو یا ''چنائے ایکسپریس''، ''باجی راؤ مستانی'' ہو یا ''رام لیلا'' ہر فلم میں دیپیکا نے شاندار اداکاری کر کے سب کو حیران کیا۔
بالی ووڈ کے معروف کوریوگرافراور ڈائریکٹر ریمو ڈیسوزا نے 1995 میں بننے والی فلم ''رنگیلا'' کے ٹائٹل ''سانگ رنگیلا رے'' میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر اپنے کریئرکا آغازکیا اور پھر 1997 میں وہ فلم پردیس کے گانے ''میری محبوبہ'' میں بالی ووڈ کنگ شارخ خان کے ساتھ اور1997 میں ہی فلم افلاطون میں اکشے کمار کے ساتھ بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر نظر آئے، اسی فلم میں ہی انہوں نے اکشے کمار کے دوست کا کردار بھی ادا کیا۔ طویل جدوجہد کے بعد انہوں نے بالی ووڈ نگری میں اپنے آپ کو منوا لیا اور پھر کوریوگرافرکے طورپر کام کرتے رہے، اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کئی فلمیں ڈائریکٹ بھی کیں، ان کی 2011 میں ڈائریکٹر کے طور پرریلیز ہونے والی پہلی فلم ''فالتو'' تھی جو باکس آفس پر کامیاب رہی جب کہ 2013 میں ''اینی باڈی کین ڈانس'' اور 2015 میں اسی کا سیکوئل بنایا جو کافی مقبول ہوئیں۔ ریمو ڈیسوزا نے کئی مشہور ریئلٹی شوز میں بطور جج بھی فرائض انجام دیئے۔
بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا کو سب ہی جانتے ہیں مگر یہ جان کر سب کو حیرت ہو گی کہ وہ اداکاری سے پہلے بیک گراؤنڈ ڈانسر تھیں، انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز ساؤتھ انڈین فلم 'En Swasa Kaatre' کے گانے میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر کیا جس کے بعد انہیں فلم ''رہنا ہے تیرے دل میں'' میں کام کا موقع ملا اور پھر وہ دیکھتے ہی دیکھتے مشہور اداکاراؤں کی فہرست میں شامل ہو گئیں۔
شوشانت سنگھ راجپوت بالی ووڈ کی دنیا میں قدم رکھنا چاہتے تھے مگر بغیر کسی سہارے کے بالی ووڈ میں آنا ان کے لئے مشکل تھا اس لئے انہوں نے معروف کوریوگرافر شیامک داور کی ڈانس کمپنی سے ڈانس سیکھا، ان کا ڈانس انتا اچھا تھا کہ انہیں آئیفا ایوارڈزمیں ڈانس کرنے کا موقع مل گیا جس کے بعد انہیں کئی ڈراموں میں بھی کام ملا، پھر انہوں نے پیچھے مُڑ کر نہیں دیکھا، انہیں بالی ووڈ میں پہلا موقع 2013 میں فلم ''کائی پو چے؛ برادرز فار لائف'' میں ملا جب کہ انہوں نے 2014 میں بالی ووڈ کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی بلاک بسٹر فلم ''پی کے''، ''شدھ دیسی رومانس'' اور ''ایم ایس دھونی'' میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ڈیزی شاہ، سلو میاں کی فلم ''جے ہو'' سے مقبول ہوئیں مگر انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز سلمان خان کے ساتھ ہی فلم ''تیرے نام'' کے گانے ''لگن لگ گئی ہے'' میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر کیا جس کے بعد وہ کوریوگرافر بنیں اور پھر اداکارہ کے طور پر کئی فلموں میں بھی جلوہ گر ہوئیں۔
کاجل اگروال نے 2004 میں بننے والی فلم ''کیوں ہو گیا نا'' میں بالی ووڈ کی صف اول کی اداکارہ ایشواریا رائے کی بہن کے طورپر کریئرکا آغاز کیا جس کے بعد انہوں نے بہت سی تامل اور تیلگو فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے لیکن ان کو شہرت فلم سنگھم سے ملی جو 2011 میں ریلیزہونے کے بعد باکس آفس پر ہٹ ہوئی تھی۔
بالی ووڈ کی چکا چوند دنیا میں آسانی سے قدم رکھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں یہاں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو بہترین اداکاری سے خود کو منوا لیں یا پھر کسی فلمی ''گاڈ فادر'' کا ان پر ہاتھ ہو، بصورت دیگر انہیں صرف مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کئی بھارتی فنکاروں نے رنگ برنگی فلمی دنیا میں اپنی جگہ بنانے کیلئے بیک گراؤنڈ ڈانسرز کے طور پر اپنے کریئر کا آغاز کیا اور ان میں سے بہت سے اداکار آج کسی تعارف کے مہتاج نہیں ہیں۔
بالی ووڈ کے مشہور ادا کار شاہد کپور کو ان کے بہترین ڈانس کی وجہ سے سب ہی جانتے ہیں لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ انہوں نے 1999 میں بننے والی فلم ''تال'' کے گانے ''کہیں آگ لگے لگ جائے'' اور''دل تو پاگل ہے'' کے گانے ''مجھ کو ہوئی نہ خبر'' جو 1997 میں بنائی گئی تھی، اس میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طورپر کام کیا تھا لیکن آج ان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
بالی ووڈ کی خوبرو اداکار دیپیکا پڈو کون نے اپنی بہترین اداکاری کی بدولت کئی لوگوں کے دل جیتے ہیں، ان کے مداح جانتے ہیں کہ وہ بالی ووڈ کی چمکتی دمکتی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے ایک ماڈل تھیں گو کہ دیپیکا نے بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر اپنے کریئر کا آغاز نہیں کیا مگر بالی ووڈ میں آنے سے پہلے وہ کئی مشہور فیشن شوز میں ماڈلنگ کر چکی تھیں۔ دیپیکا 2005 میں اس فیشن شو میں نظر آئیں جس کے برانڈ ایمبیسیڈر بالی ووڈ اداکار فردین خان تھے، آج دیپیکا اپنی محنت کی بدولت آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہیں، ''اوم شانتی اوم'' ہو یا ''چنائے ایکسپریس''، ''باجی راؤ مستانی'' ہو یا ''رام لیلا'' ہر فلم میں دیپیکا نے شاندار اداکاری کر کے سب کو حیران کیا۔
بالی ووڈ کے معروف کوریوگرافراور ڈائریکٹر ریمو ڈیسوزا نے 1995 میں بننے والی فلم ''رنگیلا'' کے ٹائٹل ''سانگ رنگیلا رے'' میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر اپنے کریئرکا آغازکیا اور پھر 1997 میں وہ فلم پردیس کے گانے ''میری محبوبہ'' میں بالی ووڈ کنگ شارخ خان کے ساتھ اور1997 میں ہی فلم افلاطون میں اکشے کمار کے ساتھ بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر نظر آئے، اسی فلم میں ہی انہوں نے اکشے کمار کے دوست کا کردار بھی ادا کیا۔ طویل جدوجہد کے بعد انہوں نے بالی ووڈ نگری میں اپنے آپ کو منوا لیا اور پھر کوریوگرافرکے طورپر کام کرتے رہے، اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کئی فلمیں ڈائریکٹ بھی کیں، ان کی 2011 میں ڈائریکٹر کے طور پرریلیز ہونے والی پہلی فلم ''فالتو'' تھی جو باکس آفس پر کامیاب رہی جب کہ 2013 میں ''اینی باڈی کین ڈانس'' اور 2015 میں اسی کا سیکوئل بنایا جو کافی مقبول ہوئیں۔ ریمو ڈیسوزا نے کئی مشہور ریئلٹی شوز میں بطور جج بھی فرائض انجام دیئے۔
بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا کو سب ہی جانتے ہیں مگر یہ جان کر سب کو حیرت ہو گی کہ وہ اداکاری سے پہلے بیک گراؤنڈ ڈانسر تھیں، انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز ساؤتھ انڈین فلم 'En Swasa Kaatre' کے گانے میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر کیا جس کے بعد انہیں فلم ''رہنا ہے تیرے دل میں'' میں کام کا موقع ملا اور پھر وہ دیکھتے ہی دیکھتے مشہور اداکاراؤں کی فہرست میں شامل ہو گئیں۔
شوشانت سنگھ راجپوت بالی ووڈ کی دنیا میں قدم رکھنا چاہتے تھے مگر بغیر کسی سہارے کے بالی ووڈ میں آنا ان کے لئے مشکل تھا اس لئے انہوں نے معروف کوریوگرافر شیامک داور کی ڈانس کمپنی سے ڈانس سیکھا، ان کا ڈانس انتا اچھا تھا کہ انہیں آئیفا ایوارڈزمیں ڈانس کرنے کا موقع مل گیا جس کے بعد انہیں کئی ڈراموں میں بھی کام ملا، پھر انہوں نے پیچھے مُڑ کر نہیں دیکھا، انہیں بالی ووڈ میں پہلا موقع 2013 میں فلم ''کائی پو چے؛ برادرز فار لائف'' میں ملا جب کہ انہوں نے 2014 میں بالی ووڈ کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی بلاک بسٹر فلم ''پی کے''، ''شدھ دیسی رومانس'' اور ''ایم ایس دھونی'' میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ڈیزی شاہ، سلو میاں کی فلم ''جے ہو'' سے مقبول ہوئیں مگر انہوں نے اپنے کریئر کا آغاز سلمان خان کے ساتھ ہی فلم ''تیرے نام'' کے گانے ''لگن لگ گئی ہے'' میں بیک گراؤنڈ ڈانسر کے طور پر کیا جس کے بعد وہ کوریوگرافر بنیں اور پھر اداکارہ کے طور پر کئی فلموں میں بھی جلوہ گر ہوئیں۔
کاجل اگروال نے 2004 میں بننے والی فلم ''کیوں ہو گیا نا'' میں بالی ووڈ کی صف اول کی اداکارہ ایشواریا رائے کی بہن کے طورپر کریئرکا آغاز کیا جس کے بعد انہوں نے بہت سی تامل اور تیلگو فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے لیکن ان کو شہرت فلم سنگھم سے ملی جو 2011 میں ریلیزہونے کے بعد باکس آفس پر ہٹ ہوئی تھی۔