فضل الرحمان کا وزیراعظم کو استعفیٰ مانگنے والوں کیخلاف ڈٹ جانے کا مشورہ

استعفے دیکر پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ وزیراعظم سے کس منہ سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں، سربراہ جے یو آئی (ف)


ویب ڈیسک July 14, 2017
خورشید شاہ جن سے جمہوریت کو بچاتے رہے آج ان کے پہلو میں جا بیٹھے ہیں، فضل الرحمان۔ فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ استعفے دیکر پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ وزیراعظم سے کس منہ سے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک گیم چینجر ہے جبکہ بھارت اور امریکا سی پیک کو ثبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، دھرنوں کا راستہ روک کر ہم نے سی پیک کے لئے راستہ کھولا اور اس منصوبے کو ہر قیمت پر پورا ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ وزیراعظم نواز شریف کے پہلو میں بیٹھ کر جمہوریت کو بچاتے رہے لیکن وہ جن سے جمہوریت کو بچاتے رہے، آج خود ان کے پہلو میں جا بیٹھے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ پاناما کا معاملہ جب عوام اور میدان میں تھا سب بات کرتے تھے لیکن اب پاناما کیس سپریم کورٹ میں ہے اس لئے اس پر بات نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سے کوئی تعلق نہیں اور اسے صرف ایک رپورٹ سمجھتا ہوں، مسئلہ پاناما کیس یا وزیراعظم کے استعفے کا نہیں بلکہ ملک کو غیرمستحکم کرنے کا ہے، استعفے دے کر پارلیمنٹ میں بیٹھنے والے کس منہ سے دوسروں سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں۔ وزیراعظم ڈٹ جائیں اور کسی صورت مستعفی نہ ہوں۔

اداروں کے درمیان تصادم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ٹویٹس نے اداروں کو فریق بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اداروں کے درمیان تصادم کا تاثر دیا جا رہا ہے اور انہیں متنازع بنایا جا رہا ہے لیکن ملک مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا اور ایسی صورت حال میں تمام اداروں کو ایک پیج پر ہونا چاہیئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں