بے لگام بھارتی جنگی جنون

بھارت جان بوجھ کر ایل او سی پر کشیدگی بڑھا رہا ہے


Editorial July 15, 2017
بھارت جان بوجھ کر ایل او سی پر کشیدگی بڑھا رہا ہے ۔ فوٹو؛ فائل

پاک بھارت تعلقات میں مذاکرات کے دروازے بند کر کے بھارت نے جنگی جنون اور توسیع پسندی کے جن مذموم عزائم کی تکمیل کا راستہ چنا ہے اس کے خلاف پاکستان عالمی برادری کو کئی بار متوجہ کر چکا ہے لیکن بھارتی حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور کنٹرول لائن کی کشیدہ صورتحال کے حقائق کے حوالے سے انسانی ضمیر کو جھنجوڑنے کی ہر کوشش کو صدا بہ صحرا ثابت کرنے کی ٹھانی ہوئی ہے ، اس کی وجہ کچھ اور نہیں بلکہ امریکا ،افغانستان سے گٹھ جوڑ نے بھارت کے چوری اور سینہ زوری کے طرز عمل نے علاقائی امن و استحکام کو نئے خطرات سے دوچار کرنے میں بھی اسی ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہے جس دیدہ دلیری کے ساتھ وہ مہلک اور جدید ترین ہتھیاروں کے انبار لگائے جارہا ہے ، تاہم اس بار پاکستان نے بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر سیزفائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر جس دو ٹوک انداز میں شدید تحفظات کا اظہارکیا ہے اس سے یہ حقیقت واضح ہوگئی ہے کہ بھارت کا جنگی جنون اب ناقابل برداشت ہوگیا ہے اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے۔

بھارت جان بوجھ کر ایل او سی پر کشیدگی بڑھا رہا ہے جب کہ پاکستان خطے میں امن کے مفاد میں بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے، پاکستان نے واضح طور پر کہا ہے کہ بھارتی درخواست پر کلبھوشن یادیو کی والدہ کو ویزا دینے پرغورکیا جارہا ہے ، ادھر بھارت کے جنگی جنون سے آگہی کے لیے اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا گیا کہ بھارت نے رواں سال اب تک ایل او سی پر جنگ بندی کی 542مرتبہ خلاف ورزی کی ہے۔

جمعرات کودفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس ذکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی ثابت کرنے کی ناکام کوششں کررہا ہے ، اس ضمن مین پاکستان نے استدلال پیش کیا کہ جنوبی ایشیاء میں قیام امن مسئلہ کشمیر کے حل تک ممکن نہیں۔ یہ وہ موقف ہے جو زمینی حقائق سے جڑا ہوا ہے مگر بھارت عدم التفات کی سفاکانہ پالیسی اختیار کرتے ہوئے کشمیر میں بہیمانہ قتل وغارت کی الم ناک تاریخ رقم کررہا ہے، اس کا مائنڈ سیٹ بھی نہیں بدلا، وزیراعظم مودی جنگی معاہدوں کے سحر میں مبتلا ہیں اور حالیہ بھارت اسرائیل ملی بھگت کو مودی سرکار پاکستان سے دشمنی چکانے کے زریں موقع سے تعبیر کررہی ہے، جب کہ بھارتی اردو میڈیا نے مودی حکومت کو پاکستان اور چین سے مخاصمت اور حالت جنگ جیسی صورتحال برقرار رکھنے پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بجا طور پر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور قتل عام رکوائے۔ ترجمان نے کہا کہ آج دنیا بھر میں کشمیری 1931میں شہید ہونے والوں کی یاد میں یوم شہدا منارہے ہیں اور پاکستانی عوام بھی ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت جھوٹے دعوؤں اور دہشت گرد کارروائیوں کا ریکارڈ رکھتا ہے ، کرنل(ر)حبیب کی گمشدگی کے حوالہ سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے میں نیپالی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ فوجی طاقت سے حل نہیں کیا جا سکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان سے اغوا ہونے والے دو پاکستانی سفارتکاروں اور دو شہریوں کے حوالے سے افغانستان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں، بھارت کی جانب سے پاکستانیوں کو علاج کے لیے بھارت کے ویزا کا اجرا نہ کرنا سفارتی آداب کے منافی ہے۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ اقوم متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگیوٹیریس نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے اور کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کے لیے قائم کی گئی تنظیم یواین جوائنٹ انویسٹی گیشن میکینزم کے تین رکنی پینل سے نیویارک میں ملاقات بھی کی ، سیکریٹری جنرل نے کہا کہ تمام ممالک شام میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کا ساتھ دیں،جوہری ہتھیاروں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے تاہم عالمی برادری کو کشمیر اور کنٹرول لائن سمیت خطے میں بھارتی جنگی تیاریوں سے پیداشدہ خطرات کی روک تھام کے لیے بھارت پر بھی دباؤ ڈالنا چاہیے، خبروں کے مطابق بھارت کا ایک انتہائی خطر ناک ایٹمی منصوبہ بے نقاب ہو گیاجس کے تحت بھارت نے پاکستان کے ساتھ ساتھ چین کو خطرے سے دوچار کرنے والے جدید ترین میزائل کی تیاری شروع کر دی ہے۔

غیر ملکی جریدے میں چھپنے والے ایک مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت اب ایک ایسے خطرناک میزائل کی تیاری میں کوشاں ہے جو چین کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہو گا، رپورٹ کے مطابق نئی دہلی اس وقت 7 ایٹمی صلاحیت کے نظام چلا رہی ہے ، علاوہ ازیں بھارت اس وقت دنیا کے ان ملکوں میں سر فہرست ہے جواسلحہ کی دیوانہ وار فروخت میں ملوث ہیں ۔ امن عالم کا تقاضہ ہے کہ اس جنگ زرگری کو روکنے کے لیے عالمی برادری فوری اقدام اٹھائے ، تساہل کا انجام تباہ کن ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں