شارع فیصل پر نگرانی کیلیے لگائے گئے بیشتر کیمرے ناکارہ ہوگئے

سڑک کے حساس مقامات کے بجائے زیادہ تر کیمرے غیر ضروری مقامات پر لگے ہیں، واقعات کی تفتیش کے دوران انکشاف۔

سڑک کے حساس مقامات کے بجائے زیادہ تر کیمرے غیر ضروری مقامات پر لگے ہیں، واقعات کی تفتیش کے دوران انکشاف۔ فوٹو: فائل

SUKKUR:
ملک کی اہم ترین سڑکوں میں سے ایک شارع فیصل پر نگرانی کیلیے لگائے جانیوالے بیشتر کیمرے ناکارہ ہونے اور سڑک کے حساس مقامات کے بجائے زیادہ تر کیمرے غیر ضروری مقامات پر لگے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک اور شہر قائد کی اہم ترین سڑکوں میں سے ایک شارع فیصل ہے جو اکثر اوقات وی وی آئی پی موئومنٹ کا مرکز بنی رہتی ہے اور اس شارع پر کئی اہم اور حساس مقامات بھی موجود ہیں جہاں ملکی اور غیر ملکیوں کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری و ساری رہتا ہے ، وہیں شہر قائد کے شہری بھی شارع فیصل کو شہرکی سب سے محفوظ شارع سمجھتے ہیں اور آمد ورفت کیلیے زیادہ تر اسی شارع کو استعمال کرتے ہیں۔

شہر کی اس اہم شارع پر شہری حکومت اور سندھ پولیس کی جانب سے امن و امان کی صورتحال اور جرائم پیشہ افراد پر نگاہ رکھنے کی غرض سے کروڑوں روپے کی لاگت سے جدید کیمرے لگائے گئے ہیں تاہم شارع فیصل پر نگرانی کیلیے لگائے جانیوالے بیشتر کیمرے یا تو ناکارہ ہیں یا پھر سڑک کے حساس مقامات کے بجائے زیادہ تر کیمرے غیر ضروری مقامات پر لگے ہوئے ہیں، اس بات کا انکشاف حالیہ دونوں میں شارع فیصل پر پیش آنیوالے واقعات کی تفتیش کے دوران ہوا ہے۔


 



سندھ پولیس کے ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پر بتایا کہ شہر کے موجودہ حالات کے پیش نظرکاروباری حضرات اور وہ ہر شخص جو تھوری بہت استطاعت رکھتا ہے اپنی حفاظت اور جرائم پیشہ عناصر پر نگاہ رکھنے کیلیے اپنے گھر یا دفتر پر خفیہ کیمرے لگوا رہا ہے ، انھوں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں شارع فیصل پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے3 علما کے قتل کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ علما کے قتل میں ملوث ملزمان کی فوٹیج جائے وقوع پر واقع ایک شادی ہال کے کیمروں میں محفوظ ہوئی تھی۔

شارع فیصل پر کار ساز کے مقام پر شہری حکومت کا جبکہ ایف ٹی سی بلڈنگ مسجد رومی کے قریب سندھ پولیس کا کیمرا نصب ہے اور ان دونوں کمیروں میں ملزمان کی کوئی فوٹیج محفوظ نہیں ہو سکی اور ان دونوں کمیروں کے درمیان طویل فاصلہ ہے جہاں کیمرے یا تو ناکارہ ہیں یا پھر موجود ہی نہیں، اسی طرع ایک اور واقعہ منگل کو شارع فیصل پی اے ایف فلائی اوور کے قریب پیش آیا تھا اور ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جس مقام پر نامعلوم مسلح ملزمان نے کریکرحملہ کیا وہاں سندھ پولیس کے کیمرے ہیں نہ ہی شہری حکومت کے کیمرے لگے ہوئے ہیں۔
Load Next Story