کراچی میں بدامنی کیخلاف لانگ مارچ کرینگے عتیق میر

شہر کے معاملات انتہائی خراب ہوچکے، زبیر خان، بھتہ خوروں کو سب جانتے ہیں، اقبال رانا.

بلاول ہائوس کے اعظم نے گھروں پر قبضہ کرلیا، تاجر ’کل تک‘ میں جاوید چوہدری سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

کراچی تاجر اتحاد کے رہنما عتیق میر نے کہا ہے کہ کراچی کی شناخت اس کی تجارت ہے اور کراچی کی شناخت ختم کی جارہی ہے۔

موجودہ حکومت نے جرائم پیشہ افراد کو پکڑنے کیلیے کوئی اقدام نہیں کیا اور ہم کراچی میں بدامنی اور بھتہ خوری کیخلاف لانگ مارچ اور اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔ ایکسپریس نیو زکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں عتیق میر نے کہاکہ پہلے بھتہ خور پرچی دیا کرتے تھے اب وہ سامنے آکر کھڑے ہو جاتے ہیں اور بھتے کی ڈیمانڈ کرتے ہیں، اب تو بھتہ خور خود کہتے ہیں کہ ہم ہرماہ ایک سسٹم کے تحت بھتہ لیا کریں گے اور ہمارے علاوہ کوئی آپ سے بھتہ بھی نہیں لے گا۔

کراچی جرائم پیشہ عناصرکی ریاست بن چکا ہے۔کراچی میں یومیہ ڈیڑھ سے دوارب بھتہ اکٹھا ہوتا ہے، نشاندھی ان کی ہوتی ہے جولوگ چھپے ہوں لیکن ان کا تو سب کوپتہ ہے پولیس رینجرز سب جانتے ہیں کہ کون لوگ بھتہ خوری میں ملوث ہیں، دوسال میں پچیس سے تیس ہزار تاجر کراچی سے پنجاب کے مختلف علاقوں میں شفٹ ہوگئے ہیں کبھی کراچی بزنس حب ہوا کرتا تھا اب لاہور بزنس حب بننے جارہا ہے، ہم 8 فروری کو کراچی پریس کلب کے سامنے امن کی علامتی خوانی کا اہتمام کررہے ہیں۔




آل تاجر کراچی اتحاد کے رہنما زبیر علی خان نے کہاکہ کراچی میں بھتہ خوری اور بدامنی کی ذمے دار حکومت میں شامل ساری جماعتیں ہیں جنہوںنے بھتہ خوروں کیخلاف سنجیدگی کے ساتھ کارروائی نہیں کی اور آج معاملات انتہائی خراب ہوچکے ہیں۔ کلفٹن ڈیفنس مارکیٹ کے سربراہ اقبال رانا نے کہا کہ میں مارکیٹ کا صدر ہوں اور مجھے اکثر ٹیلی فون آتے ہیںکہ ہمیں اتنا بھتہ چاہیے اور ہم مجبور ہوکر دیتے ہیں سب کو پتہ ہے کہ یہ کون لوگ ہیں۔

ایک مقامی تاجر کا کہنا تھا کہ لیاری وارگینگ کا راشد لاکھن مجھ سے بیس ہزار ماہانہ بھتہ لیتا ہے اور اگر میں نہیں دیتا تو وہ میرا کاروباربند کردیتا ہے اور دکانوں کو تالا لگادیتا ہے وہ مجھے اور میرے اسٹاف کو اغوا کرلیتا ہے میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے اس کی غنڈہ گردی سے نجات دلائی جائے۔ ایک اور تاجر کا کہنا تھا کہ اعظم آفریدی کا بلاول ہائوس سے تعلق ہے اور وہ ڈاکٹر دائود پوتا روڈ پر واقع تیس سے چالیس گھروں پر قابض ہے اس سے یہ قبضہ واگذارکرایا جائے، ہم غریب اور شریف لوگ ہیں اگر ہم نے کسی کا نام لیا تو اگلے روز ہماری لاش بھی کسی بند بوری سے ملے گی۔

دیگر تاجروں نے کہا کہ کراچی کی پولیس بکی ہوئی ہے پولیس کو سب پتہ ہے کہ بھتہ خوری میں کون لوگ ہیں لیکن وہ ان کیخلاف کارروائی نہیں کرتی، تاجر گھروں میں فاقوں کا شکا ر ہورہے ہیں، پولیس کو کراچی کے کورکمانڈر کے انڈر کردینا چاہیے سترفی صد جرائم کم ہوجائینگے، رینجرز سرکاری اداروں کے رحم وکرم پر ہے سزااور جزاکا تصور ختم ہوچکا ہے۔
Load Next Story