بارش کا سلسلہ تھم گیا چھتیں گرنے سے مزید 5 ہلاک
لاہور میں 2 بہنیں ملبے تلے دب کر چل بسیں، بٹ خیلہ، لنڈی کوتل میں بھی ہلاکتیں
SADIQABAD:
بارشوں کے بعد گزشتہ روز سورج چمکتا رہا، دوسری طرف لاہور، بٹ خیلہ اور لنڈی کوتل میں بوسیدہ اور کچے مکانات کی چھتیں گرنے سے مزید 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔
لاہور کی آفیسر کالونی گرین لین میں عباس کے گھر کی چھت گرنے سے دو بہنیں 19سالہ سونیا اور 13سالہ معراج بی بی ملبے تلے دب کر ہلاک اور دو بہنیں اور ایک بھائی زخمی ہوگئے۔ خیبرپختونخوا میں بٹ خیلہ کے علاقے پلے شیرخانہ میں 2 مکانات کی چھتیں گر گئیں جس سے ایک خاتون جاں بحق اور ایک زخمی ہو گئی، بٹ خیلہ میں ہی فیکٹری کی چھت گرنے کے نتیجے میں سیالکوٹ کا رہائشی کاریگر جاں بحق ہو گیا۔
خیبر ایجنسی میں لنڈی کوتل کے قریبی علاقے میں کمرے کی چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق اور 2 بچے زخمی ہو گئے۔آئی این پی کے مطابق کوہالہ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے 3 ٹرک الٹ گئے جس کے نتیجے میں ٹریفک شدید جام ہوگیا۔ اے پی پی کے مطابق شاہراہ قراقرم مختلف جگہوں سے اب بھی بند ہے، ایف ڈبلیو او کے اہلکاروں نے شاہراہ قراقرم کو کچھ مقامات پر ٹریفک بحال کر دیا ہے، سیاحتی مقامات پر برف باری سے درجنوں گاڑیاں اور سیکڑوں مسافر اب بھی محصور ہیں۔
ادھر شاہراہ کاغان اور سرن ویلی سڑک پر بھی مٹی کے تودے گرنے اور برف باری سے ٹریفک معطل ہے۔ تھاکوٹ بنہ روڈ بھی سلائیڈنگ کے باعث آمدورفت کیلیے بند ہے۔ چترال میں مرکزی شاہراہیں اور لواری ٹنل بند ہے اور مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بارش اور برفباری کے باعث سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا میں ہوا جہاں24 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ درجنوں مکانات منہدم ہوگئے۔ محکمہ موسمیات نے کہاہے کہ بارش اور برف باری کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے۔
بارشوں کے بعد گزشتہ روز سورج چمکتا رہا، دوسری طرف لاہور، بٹ خیلہ اور لنڈی کوتل میں بوسیدہ اور کچے مکانات کی چھتیں گرنے سے مزید 5 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔
لاہور کی آفیسر کالونی گرین لین میں عباس کے گھر کی چھت گرنے سے دو بہنیں 19سالہ سونیا اور 13سالہ معراج بی بی ملبے تلے دب کر ہلاک اور دو بہنیں اور ایک بھائی زخمی ہوگئے۔ خیبرپختونخوا میں بٹ خیلہ کے علاقے پلے شیرخانہ میں 2 مکانات کی چھتیں گر گئیں جس سے ایک خاتون جاں بحق اور ایک زخمی ہو گئی، بٹ خیلہ میں ہی فیکٹری کی چھت گرنے کے نتیجے میں سیالکوٹ کا رہائشی کاریگر جاں بحق ہو گیا۔
خیبر ایجنسی میں لنڈی کوتل کے قریبی علاقے میں کمرے کی چھت گرنے سے ایک خاتون جاں بحق اور 2 بچے زخمی ہو گئے۔آئی این پی کے مطابق کوہالہ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے 3 ٹرک الٹ گئے جس کے نتیجے میں ٹریفک شدید جام ہوگیا۔ اے پی پی کے مطابق شاہراہ قراقرم مختلف جگہوں سے اب بھی بند ہے، ایف ڈبلیو او کے اہلکاروں نے شاہراہ قراقرم کو کچھ مقامات پر ٹریفک بحال کر دیا ہے، سیاحتی مقامات پر برف باری سے درجنوں گاڑیاں اور سیکڑوں مسافر اب بھی محصور ہیں۔
ادھر شاہراہ کاغان اور سرن ویلی سڑک پر بھی مٹی کے تودے گرنے اور برف باری سے ٹریفک معطل ہے۔ تھاکوٹ بنہ روڈ بھی سلائیڈنگ کے باعث آمدورفت کیلیے بند ہے۔ چترال میں مرکزی شاہراہیں اور لواری ٹنل بند ہے اور مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بارش اور برفباری کے باعث سب سے زیادہ نقصان خیبرپختونخوا میں ہوا جہاں24 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ درجنوں مکانات منہدم ہوگئے۔ محکمہ موسمیات نے کہاہے کہ بارش اور برف باری کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے۔