زیرتکمیل منصوبوں پر پوری توجہ دی جائے وزیر اعلیٰ سندھ
حکومت کی بقیہ مدت میں منصوبے مکمل کرنے کیلیے اہم اجلاس کل بلانے کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ تکمیل کے قریب منصوبوں پر پوری توجہ دی جائے۔
وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں محکمہ مالیات اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی بقیہ مدت ایک مہینے میں تکمیل ہونے والے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کیلیے متعلقہ محکموں کے سربراہان کا کل خصوصی اجلاس بلایا جائے ۔ اجلاس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایات دیں کہ وہ اپنی ساری توجہ تکمیل کے قریب منصوبوں پر لگائیں اور اپنی کوششیں خاص طور پر صحت ، تعلیم ، مواصلات، ورکس اینڈ سروسز اورکول اینڈ انرجی پر مرکوز کریں۔
انھوں نے کہا اہم محکموں کے اجلاس میں ان اسکیموں کو پایہ تکمیل تک لایا جائے گا جو ایک مہینے یا اس سے کم وقت میں پوری ہو سکیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ قاسم آباد حیدرآباد میں ڈرینج منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے اور اس کے بعد سڑکوں کی تعمیر کی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ ایم پی ایزکے خصوصی پروگرام کے تحت گیس اور بجلی کی اسکیموں کو زیادہ سے زیادہ دیہات تک توسیع دی جائے ۔ اجلاس کو بتایا گیاکہ1288جاری اسکیموں کیلیے52.536 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں اور ان میں سے اب تک 24.876 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں ۔
وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں محکمہ مالیات اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی بقیہ مدت ایک مہینے میں تکمیل ہونے والے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کیلیے متعلقہ محکموں کے سربراہان کا کل خصوصی اجلاس بلایا جائے ۔ اجلاس میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایات دیں کہ وہ اپنی ساری توجہ تکمیل کے قریب منصوبوں پر لگائیں اور اپنی کوششیں خاص طور پر صحت ، تعلیم ، مواصلات، ورکس اینڈ سروسز اورکول اینڈ انرجی پر مرکوز کریں۔
انھوں نے کہا اہم محکموں کے اجلاس میں ان اسکیموں کو پایہ تکمیل تک لایا جائے گا جو ایک مہینے یا اس سے کم وقت میں پوری ہو سکیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ قاسم آباد حیدرآباد میں ڈرینج منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے اور اس کے بعد سڑکوں کی تعمیر کی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ ایم پی ایزکے خصوصی پروگرام کے تحت گیس اور بجلی کی اسکیموں کو زیادہ سے زیادہ دیہات تک توسیع دی جائے ۔ اجلاس کو بتایا گیاکہ1288جاری اسکیموں کیلیے52.536 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں اور ان میں سے اب تک 24.876 ارب روپے خرچ کیے جا چکے ہیں ۔