اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار ہے وزیراعظم کو ہر صورت استعفیٰ دینا پڑے گا خورشید شاہ

جے آئی ٹی نے دیانتداری سے کام کیا،حکومت کو آج عدالت سے مہلت مل جائے، قائدحزب اختلاف


Numainda Express July 17, 2017
فضل الرحمن زرداری کیخلاف نہیں بول سکتے، گفتگو، خیرپورمیں قائم علی شاہ سے ملاقات۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو ہر صورت میں استعفیٰ دینا پڑے گا، اگر ایسا نہ کیا تو انکے سیاسی مستقبل کو بڑا نقصان پہنچے گا۔

گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میں ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے پورے یقین کیساتھ کہہ رہا ہوں کہ جے آئی ٹی کے ممبران نے پوری دیانتداری سے اپنی رپورٹ پیش کی ہے، ن لیگ مضبوط موقف نہ ہونیکی وجہ سے جے آئی ٹی کے ممبران کیخلاف الزام تراشی کررہی ہے، انھوں نے کہا کہ پاناما کیس اور جے آئی ٹی رپورٹ میں اسٹیبلشمنٹ کے اثر انداز ہونیوالے الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے، اس معاملے میں اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار ہے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ حکومت آج کوشش کریگی کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر اپنا جواب داخل کرنے کیلیے عدالت سے مہلت مل جائے، ہم سمجھتے ہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں تمام معاملات واضح ہوچکے ہیں، اس لیے مزید وقت دینے کی کوئی ضرورت نہیں تاہم اگر عدالت عظمیٰ حکومت کو وقت دیتی ہے تو بھی ایک ہفتے میں معاملہ ختم ہونا چاہیے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ایک ہی تھالی میں آصف زرداری کیساتھ کھاتے رہے ہیں، وہ زرداری کیخلاف نہیں بول سکتے، انھوں نے کہا کہ سندھ میں پینے کا صاف پانی بہت بڑا مسئلہ ہے، اس بارے میں مسلسل آواز اٹھاتا رہا ہوں، حکومت ملکی معیشت پر دھیان دے کیونکہ پاکستان کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے لیکن وسائل ابھی تک وہی ہیں، صاف پانی کیلیے عالمی بینک سے مدد لینی چاہیے، انھوں نے کہا کہ آبادی بڑھنے سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے، صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بھارت، بنگلادیش سمیت بہت سے ممالک میں پانی کا بحران ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ ہم قبل از وقت انتخابات نہیں چاہتے مگر یہ چاہتے ہیں کہ نواز شریف باعزت طور پر استعفیٰ دیکر اپنی جگہ دوسرا وزیراعظم لے آئیں، ہم نے 2 ماہ قبل ہی کہہ دیا تھا کہ جے آئی ٹی کو متنازعہ بناکر شریف فیملی عوام کے سامنے مظلوم بننا چاہے گی، پاناما اسکینڈل کے بعد 2 ملکوں کے وزرائے اعظم مستعفی ہوگئے مگر میاں صاحب کرسی سے چمٹ کر بیٹھ گئے ہیں، انھیں چاہیے کہ اداروں کو بدنام کرنے کے بجائے فوری طور پر استعفیٰ دے دیں ورنہ انھیں ایسا سیاسی نقصان پہنچے گا جس کی تلافی نہیں کرپائیں گے۔

خیرپور سے رپورٹر کے مطابق قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات اور ان کے بھتیجے میونسپل کمیٹی خیرپور کے چیئرمین سید امجد علی شاہ کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اداروں سے ٹکراؤ سے اجتناب کریں، ضد چھوڑکر استعفیٰ دیدیں، جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی، جسے نواز لیگ نے قبول کیا اور مٹھائیاں تقسیم کیں، اب جے آئی ٹی کے اراکین کیخلاف بیان بازی کررہے ہیں، اس کی رپورٹ کو تسلیم نہیں کررہے ہیں، وزیراعظم قوم سے کیے گئے اپنے وعدے کو پورا کریں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں