سی پیک پر کام کرنیوالے غیر ملکیوں کی سیکیورٹی سخت کرنے کی سفارش
تعینات اسٹاف کم ہے، سیکیورٹی کا آڈٹ ،مفصل رپورٹ پنجاب حکومت و راولپنڈی کے سینئر حکام کو ارسال کردی گئی
انٹیلی جنس اداروں نے راولپنڈی ڈویژن میں سی پیک کے تحت غیر ملکی ماہرین کی نگرانی میں جاری اہم منصوبوں پر سیکیورٹی کے حوالے سے خامیوں و سہولیات کے فقدان کی نشاندہی کرتے ہوئے نقائص دور کرنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن میں 12 ایسے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں سے 6ضلع راولپنڈی، 4ضلع اٹک، جبکہ جہلم اور چکوال میںایک ایک منصوبہ ہے جو غیر ملکی جن میں چائینز، برطانوی ، جرمن ، آسڑیلین ، امریکن اور کورین ماہرین شامل ہیں کی نگرانی میں جاری ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ انٹیلی جنس ادارے نے ان منصوبوںکی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی آڈٹ کرتے ہوئے مفصل رپورٹ پنجاب حکومت و راولپنڈی کے سینئر حکام کو ارسال کی جس میںنشاندہی کی گی ہے کہ تھانہ کہوٹہ کے علاقے میں کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ جہاں تقریباچھ سو چائنیز ماہرین کام کر رہے ہیں۔
تھانہ صدر بیرونی کے علاقے رنیال کوہالہ چکری میں تقریباًبائیس چائنیز ماہرین کی نگرانی میں جاری منصوبے، اسی طرح جاتلی کے علاقے میں ایک تیل کے کنویں سمیت دیگرمنصوبوں پر غیر ملکی ماہرین کام کرتے ہیں لیکن وہاں مانیٹرنگ نظام ،کمیونیکشن وسکیورٹی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پائے جانے والے نقائص سے آگاہ کیاگیا اوررپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ منصوبوں میں کام کرنیوالوں کی فول پروف سیکیورٹی ترتیب دی جائے۔گارڈز کی تعداد کو بڑھایاجائے اور گیٹ پر بریئرز رکھے جائیں۔ اسی طرح انکشاف کیا گیا ہے کہ منصوبوں پر کام کرنے والی لیبرکی سیکیورٹی کلیرینس نہیں کرائی جاتی۔
رپورٹ میں نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مذکورہ منصوبے پر ایک سو غیر ملکی ماہرین جن میں برطانونی، جرمن اور کورین ماہرین کام کرریے ہیں اور مذکورہ منصوبہ چھبیس ہزار تین سو تیرہ کنال پر محیط ہے پر تعینات سیکیورٹی سٹاف کم ہے ادھر ہیوی انڈسڑیز ٹیکسلا کی سیکیورٹی کو تسلی بخش اور مناسب قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن میں 12 ایسے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں سے 6ضلع راولپنڈی، 4ضلع اٹک، جبکہ جہلم اور چکوال میںایک ایک منصوبہ ہے جو غیر ملکی جن میں چائینز، برطانوی ، جرمن ، آسڑیلین ، امریکن اور کورین ماہرین شامل ہیں کی نگرانی میں جاری ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ انٹیلی جنس ادارے نے ان منصوبوںکی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی آڈٹ کرتے ہوئے مفصل رپورٹ پنجاب حکومت و راولپنڈی کے سینئر حکام کو ارسال کی جس میںنشاندہی کی گی ہے کہ تھانہ کہوٹہ کے علاقے میں کروٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ جہاں تقریباچھ سو چائنیز ماہرین کام کر رہے ہیں۔
تھانہ صدر بیرونی کے علاقے رنیال کوہالہ چکری میں تقریباًبائیس چائنیز ماہرین کی نگرانی میں جاری منصوبے، اسی طرح جاتلی کے علاقے میں ایک تیل کے کنویں سمیت دیگرمنصوبوں پر غیر ملکی ماہرین کام کرتے ہیں لیکن وہاں مانیٹرنگ نظام ،کمیونیکشن وسکیورٹی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پائے جانے والے نقائص سے آگاہ کیاگیا اوررپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ منصوبوں میں کام کرنیوالوں کی فول پروف سیکیورٹی ترتیب دی جائے۔گارڈز کی تعداد کو بڑھایاجائے اور گیٹ پر بریئرز رکھے جائیں۔ اسی طرح انکشاف کیا گیا ہے کہ منصوبوں پر کام کرنے والی لیبرکی سیکیورٹی کلیرینس نہیں کرائی جاتی۔
رپورٹ میں نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مذکورہ منصوبے پر ایک سو غیر ملکی ماہرین جن میں برطانونی، جرمن اور کورین ماہرین کام کرریے ہیں اور مذکورہ منصوبہ چھبیس ہزار تین سو تیرہ کنال پر محیط ہے پر تعینات سیکیورٹی سٹاف کم ہے ادھر ہیوی انڈسڑیز ٹیکسلا کی سیکیورٹی کو تسلی بخش اور مناسب قرار دیا گیا ہے۔