گورنر سندھ کو صوبے کا مفاد عزیز نہیں مراد علی شاہ

آلودگی آربی اوڈی کی وجہ سے ہے، نازبلوچ کی پیپلزپارٹی میں شمولیت پر پریس کانفرنس سے خطاب

سپریم کورٹ نے پاناما کیس تحقیقات کیلیے نیب کو بھیجا تو یہ کیس بھی التوا کا شکار ہوجائیگا۔ فوٹو : فائل

لاہور:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ گورنر سندھ وفاق کے نمائندہ ہیں، انھیں سندھ اسمبلی سے منظور کردہ بل واپس کرنے کا اختیار ہے، انھیں صوبے کا مفاد عزیز ہونا چاہیے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔

اتوار کو میڈیا سیل بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی پی رہنما فریال تالپور، سینیٹر سعید غنی، وزیر داخلہ سہیل انور سیال، وقار مہدی اور دیگر بھی موجود تھے، اس موقع پر تحریک انصاف کی رہنما ناز بلوچ نے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار سعید غنی نے پی ایس114 کے ضمنی انتخاب میں4 سیاسی جماعتوں کو شکست دی، پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں کراچی سمیت ملک بھر سے کامیاب ہوگی۔ پنجاب میں لوگوں کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ فراہمی و نکاسی آب کمیشن کی حالیہ رپورٹ سے متعلق سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پانی کا مسئلہ سنگین ہے، سندھ میں پینے کے صاف پانی کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ تمام مسائل آربی اوڈی کی وجہ سے ہو رہے ہیں۔


گورنر سندھ کی جانب سے سندھ میں نیب کو غیر موثر کرنے سمیت سندھ اسمبلی سے منظور کردہ 2 بل واپس کرنے کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ گورنرنے جو اعتراض کیے ہیں اس پراسمبلی میں بات کریں گے، نیب کی صوبے میں منسوخی کے بل کو دوبارہ اسمبلی میں پیش کریںگے، نیب کو صرف پلی بارگیننگ میں کامیابی ملی ہے۔نیب نے کرپشن کو ختم نہیں کیا۔ نیب بل پر گورنرسندھ کاموقف نیا نہیں ہے۔ 17ویں ترمیم میں اس قانون کو تحفظ فراہم کیا گیاہے۔ نیب کے لیے سپریم کورٹ نے ہی کہا تھا کہ نیب دفن ہوچکا ہے۔

ضلع جام شورو میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے ملک اسد سکندر کے خلاف جاری کارروائیوں سے متعلق سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ جام شورو میں کوئی جھگڑا نہیں ہورہا، اگر زمینوں پر قبضے کے معاملات ہیں تو اسے انتظامیہ دیکھ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم سے متعلق سوال پرانھوں نے کہاکہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ ان پر پارٹی کی قیادت کا اعتماد نہیں رہا، جس دن بھی انھوں نے ایسا محسوس کیا وہ عہدہ چھوڑنے والے پہلے شخص ہونگے۔

 
Load Next Story