نواز شریف نے 98 قومی اثاثے فروخت کرکے مال بنایا جے آئی ٹی
کھربوں مالیت کے 98قومی ادارے صرف61ارب میں دوستوںکو دیے، رپورٹ میں انکشاف
وزیراعظم نوازشریف نے اپنے پہلے دور حکومت میں98قومی ادارے کوڑیوں کے بھاؤ اپنے کاروباری دوستوں کو فروخت کیے تھے اور اداروں کی فروخت میں مبینہ اربوں روپے کمیشن وصول کرکے اپنے اثاثے بڑھائے تھے۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ شریف خاندان کے اثاثوں میں1992 میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ ان کے ذرائع آمدن وہی تھے جوان کے والدکے زیرانتظام تھے، جے آئی ٹی نے عدالت سے استدعاکی ہے کہ شریف خاندان کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے بارے میںریفرنس نیب کو ارسال کیا جائے۔
نوازشریف نے اہم قومی ادارے 1992 میں میاں منشا، طارق سہگل، ٹھیکیدار ایم اشرف بلوچ اینڈ برادرز اور حاجی سیف اللہ جیسے کاروباری دوستوں کو اونے پونے داموں فروخت کیے۔ الغازی ٹریکٹر106ملین میں فروخت کیا۔ نیشنل موٹرز صرف15کروڑ میں فروخت کیا گیا، ملت ٹریکٹر31کروڑ میں فروخت کیا گیا، بلوچستان وھیلز کو27کروڑ میں فروخت کیا گیا۔ پاک سوزوکی کو 172ملین میں فروخت کیا گیا، نیا دور موٹرز 22ملین، بولان کاسٹنگ 69ملین میں فروخت کیا گیا، میپل لیف سیمنٹ 486ملین میں میاں منشا کو دیا گیا، وائٹ سیمنٹ پاک سیمنٹ189ملین میں کاروباری دوست میاں جہانگیر کو دی گئی، ڈی جی خان سیمنٹ طارق سہگل کو صرف2ارب روپے میں دی گئی۔
غریب وال سیمنٹ84کروڑ میں سیاستدان ساتھی حاجی سیف اللہ کو دیاگیا، زیل پاک سیمنٹ24کروڑ روپے میں کنٹریکٹر سرداراشرف بلوچ کودیا گیا، ڈنڈوت سیمنٹ11کروڑ میںای ایم جی گروپ کو دیاگیا، ایسوسی ایٹ سیمنٹ26کروڑ، ٹھٹھہ سیمنٹ العباس گروپ کو 80کروڑ میں دیاگیا، نیشنل فائبر76کروڑ میں شان گروپ کو فروخت ہوا، پاک پی وی سی64ملین میں ریاض ریشم کو دیاگیا، سندھ الکالیز 24ملین میں ٹیکوکمپنی کو، راوی انجینئرنگ5ملین میں پیٹرسن کمپنی کودیا گیا، نوشہرہ سیمنٹ 21ملین میں محبوب مانجی کو فروخت ہوئی۔
پائنیئراسٹیل کمپنی ایم عثمان کمپنی کو4ملین، میٹروپولیٹین اسٹیل67ملین میں کاروباری دوست اشرف بلوچ کوفروخت ہوئی۔ پاکستان سوئچ گیئر9ملین میں ای ایم جی گروپ، کوالٹی اسٹیل13ملین میں مارکیٹنگ انجینئرنگ کودی گئی۔ پاک چین فرٹیلائزر44کروڑ میںشان گروپ کوفروخت ہوئی، نوازدور میں15گھی مل کاروباری دوستوں کو فروخت کی گئیں، فضل گھی21ملین میں محمد شاہ کو ایسوسی ایٹ انڈسٹری محبوب ابورب کو، فصل رحمان مل 66ملین میں روز گھی کو، کاکا خیل انڈسٹری59ملین میں محبوب کو، یونائیٹڈ انڈسٹریز16ملین میں اکبر منگو، ہری پور ویجیٹیبل30ملین میں ملک نصیر کو فروخت ہوئی۔
بارگھی مل حیدری انڈسٹریز کو، چلتن گھی مل وزیرعلی انڈسٹریز کو، آصف انڈسٹری، خیبرویجیٹیبل سراج ویجیٹیبل، کریسنٹ ویجیٹیبل، بنگال ویجیٹیبل آئل انڈسٹری من پسند کاروباری دوستوں کو فروخت کی گئیں، رائس ملیں: شیخوپورہ مل، جیکل کے بادمل، سرانوالی مل، حافظ آباد مل، امین آباد مل، دھونکل مل، مبارک پور مل، شکارپور رائس مل 24کروڑ میں دوستوں کو فروخت ہوئیں، گلبرگ لاہور روئی پلانٹ9ملین میں پیکجز لمیٹڈ کو فروخت ہوا، لیتا دو روئی پلانٹ ہیڈ آفس لاہور کی اربوں مالیت کی جائیداد حاجرہ ٹیکسٹائل مل کودی گئی۔
علاوہ ازیں حیدر آباد، فیصل آباد، بہاولپور، ملتان، کوئٹہ، اسلام آباد،کراچی، لاہور میں روئی پلانٹ94ملین میں فروخت ہوئے، قائدآباد روٹی مل 86ملین میں جہانگیراعوان کو فروخت ہوئی، نوازشریف نے2 حکومتوں میں98قومی ادارے61ارب میں فروخت کیے اور بھاری کمیشن وصول کیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ شریف خاندان کے اثاثوں میں1992 میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ ان کے ذرائع آمدن وہی تھے جوان کے والدکے زیرانتظام تھے، جے آئی ٹی نے عدالت سے استدعاکی ہے کہ شریف خاندان کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے بارے میںریفرنس نیب کو ارسال کیا جائے۔
نوازشریف نے اہم قومی ادارے 1992 میں میاں منشا، طارق سہگل، ٹھیکیدار ایم اشرف بلوچ اینڈ برادرز اور حاجی سیف اللہ جیسے کاروباری دوستوں کو اونے پونے داموں فروخت کیے۔ الغازی ٹریکٹر106ملین میں فروخت کیا۔ نیشنل موٹرز صرف15کروڑ میں فروخت کیا گیا، ملت ٹریکٹر31کروڑ میں فروخت کیا گیا، بلوچستان وھیلز کو27کروڑ میں فروخت کیا گیا۔ پاک سوزوکی کو 172ملین میں فروخت کیا گیا، نیا دور موٹرز 22ملین، بولان کاسٹنگ 69ملین میں فروخت کیا گیا، میپل لیف سیمنٹ 486ملین میں میاں منشا کو دیا گیا، وائٹ سیمنٹ پاک سیمنٹ189ملین میں کاروباری دوست میاں جہانگیر کو دی گئی، ڈی جی خان سیمنٹ طارق سہگل کو صرف2ارب روپے میں دی گئی۔
غریب وال سیمنٹ84کروڑ میں سیاستدان ساتھی حاجی سیف اللہ کو دیاگیا، زیل پاک سیمنٹ24کروڑ روپے میں کنٹریکٹر سرداراشرف بلوچ کودیا گیا، ڈنڈوت سیمنٹ11کروڑ میںای ایم جی گروپ کو دیاگیا، ایسوسی ایٹ سیمنٹ26کروڑ، ٹھٹھہ سیمنٹ العباس گروپ کو 80کروڑ میں دیاگیا، نیشنل فائبر76کروڑ میں شان گروپ کو فروخت ہوا، پاک پی وی سی64ملین میں ریاض ریشم کو دیاگیا، سندھ الکالیز 24ملین میں ٹیکوکمپنی کو، راوی انجینئرنگ5ملین میں پیٹرسن کمپنی کودیا گیا، نوشہرہ سیمنٹ 21ملین میں محبوب مانجی کو فروخت ہوئی۔
پائنیئراسٹیل کمپنی ایم عثمان کمپنی کو4ملین، میٹروپولیٹین اسٹیل67ملین میں کاروباری دوست اشرف بلوچ کوفروخت ہوئی۔ پاکستان سوئچ گیئر9ملین میں ای ایم جی گروپ، کوالٹی اسٹیل13ملین میں مارکیٹنگ انجینئرنگ کودی گئی۔ پاک چین فرٹیلائزر44کروڑ میںشان گروپ کوفروخت ہوئی، نوازدور میں15گھی مل کاروباری دوستوں کو فروخت کی گئیں، فضل گھی21ملین میں محمد شاہ کو ایسوسی ایٹ انڈسٹری محبوب ابورب کو، فصل رحمان مل 66ملین میں روز گھی کو، کاکا خیل انڈسٹری59ملین میں محبوب کو، یونائیٹڈ انڈسٹریز16ملین میں اکبر منگو، ہری پور ویجیٹیبل30ملین میں ملک نصیر کو فروخت ہوئی۔
بارگھی مل حیدری انڈسٹریز کو، چلتن گھی مل وزیرعلی انڈسٹریز کو، آصف انڈسٹری، خیبرویجیٹیبل سراج ویجیٹیبل، کریسنٹ ویجیٹیبل، بنگال ویجیٹیبل آئل انڈسٹری من پسند کاروباری دوستوں کو فروخت کی گئیں، رائس ملیں: شیخوپورہ مل، جیکل کے بادمل، سرانوالی مل، حافظ آباد مل، امین آباد مل، دھونکل مل، مبارک پور مل، شکارپور رائس مل 24کروڑ میں دوستوں کو فروخت ہوئیں، گلبرگ لاہور روئی پلانٹ9ملین میں پیکجز لمیٹڈ کو فروخت ہوا، لیتا دو روئی پلانٹ ہیڈ آفس لاہور کی اربوں مالیت کی جائیداد حاجرہ ٹیکسٹائل مل کودی گئی۔
علاوہ ازیں حیدر آباد، فیصل آباد، بہاولپور، ملتان، کوئٹہ، اسلام آباد،کراچی، لاہور میں روئی پلانٹ94ملین میں فروخت ہوئے، قائدآباد روٹی مل 86ملین میں جہانگیراعوان کو فروخت ہوئی، نوازشریف نے2 حکومتوں میں98قومی ادارے61ارب میں فروخت کیے اور بھاری کمیشن وصول کیا۔