فریضہ حج کیلئے دائرنئی درخواستوں میں بھی کرپشن کی شکایات مل رہی ہیں چیف جسٹس
46 کروڑ کی کرپشن میں وزارت کے سعودی عرب میں متعین ملازم بھی شریک ہیں، ان کو اب تک گرفتارکیوں نہیں کیا گیا، چیف جسٹس
حج کرپشن کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ حج کے لئے دائر کردہ نئی درخواستوں میں کرپشن کی شکایات مل رہی ہیں۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کیس میں کوئی پیشرفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا،ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حسین اصغرکو مرضی کی ٹیم دے دی گئی ہے اور 30 گواہوں کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ 46 کروڑ کی کرپشن میں وزارت کے سعودی عرب میں متعین ملازم بھی شریک ہیں، ان کو اب تک گرفتارکیوں نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ پیسے کی ساری ریکوری کس طرح ہوگی، جواب میں عبدالقادرگیلانی کے وکیل نے کہا حسین اصغراس کیس کی بجائے عبدالقادر کی جعلی ڈگریوں کے پیچھے پڑے ہیں جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ زین سکھیرا کی ڈگری کامعاملہ بھی چل رہا تھا لیکن بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی نے رپورٹ نہیں دی، کیس کی مزید سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کیس میں کوئی پیشرفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا،ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حسین اصغرکو مرضی کی ٹیم دے دی گئی ہے اور 30 گواہوں کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ 46 کروڑ کی کرپشن میں وزارت کے سعودی عرب میں متعین ملازم بھی شریک ہیں، ان کو اب تک گرفتارکیوں نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ پیسے کی ساری ریکوری کس طرح ہوگی، جواب میں عبدالقادرگیلانی کے وکیل نے کہا حسین اصغراس کیس کی بجائے عبدالقادر کی جعلی ڈگریوں کے پیچھے پڑے ہیں جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ زین سکھیرا کی ڈگری کامعاملہ بھی چل رہا تھا لیکن بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی نے رپورٹ نہیں دی، کیس کی مزید سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی گئی۔