یمن میں باغیوں کی خفیہ جیلوں میں 70 قیدیوں کی ہلاکت کا انکشاف

باغی انسانی حقوق کی پامالی اور تمام بین الاقوامی قوانین و منشوروں کی مسلسل خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں


APP July 18, 2017
 باغیوں کے زیر انتظام قید خانوں کی تعداد 484ہے اور 10خفیہ جیلیں بھی ہیں،یمنی وزارت برائے انسانی حقوق۔ فوٹو: فائل

یمن حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ حوثیوں اور معزول صدر صالح کی ملیشیاؤں کے ہاتھوں بدترین غیرانسانی تشدد کا نشانہ بن کر قید خانوں میں70سے زیادہ قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی یمنی وزارت نے اپنے ایک بیان میں 36یونیورسٹی اساتذہ ، انسانی حقوق کے کارکنان اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی شخصیات کیخلاف باغیوں کی کارروائیوں کی سخت مذمت کی ہے۔

دوسری جانب سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا نے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ باغی ملیشیاؤں کی جانب سے مذکورہ افراد کو ہفتہ کو صنعاء میں غیرقانونی عدالتی کارروائی کے لیے پیش کیا جانا ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کرتا ہے کہ باغی انسانی حقوق اور آزادی کی پامالی کے علاوہ تمام بین الاقوامی قوانین اور منشوروں کی مسلسل خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔یمنی وزارت نے ملیشیاؤں کی طرف سے عدالتی کارروائیوں کو مذاق قرار دیا جہاں سماعت کے آغاز کے 10منٹ بعد ہی موت کی سزا سنا دی جاتی ہے۔

علاوہ ازیں نام جج مغویوں کے بیانات اور تشدد کا نشانہ بننے کے حوالے سے ان کے دعوؤں پر نظر بھی نہیں کرتے ہیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر نظر رکھنے والے یمنی اتحاد نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملیشیاؤں کی قید میں موجود 40فیصد افراد وہ ہیں جن کو سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر یمن میں بغاوت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے سبب حراست میں لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق باغیوں کے زیر انتظام قید خانوں کی تعداد 484کے قریب ہے ،ان کے علاوہ 10خفیہ جیلیں بھی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں