گوگل کی ملازمت چھوڑ کر سموسے بیچنے والا نوجوان

گوگل کا یہ سابق ملازم آج کل ریسٹورینٹ کا کامیاب کاروبار کررہا ہے جس کا سالانہ ٹرن اوور 75 ہزار ڈالر سے زائد ہے

مناف کپاڈیا نے 2 سال قبل اپنی والدہ کو مصروف رکھنے کے لیے بوہری کچن کا آغاز کیا تھا — فوٹو : سوشل میڈیا

دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل میں ملازمت حاصل کرنا ہر نوجوان کا خواب ہوتا ہے تاہم ایک نوجوان ایسا بھی ہے جس نے گوگل کی نوکری چھوڑ کر سموسے بیچنا شروع کردیا۔

مناف کپاڈیا نامی نوجوان نے ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی کمپنی گوگل میں فُل ٹائم ملازت چھوڑ کر ممبئی میں اپنی ماں کے کچن میں کام کرنا شروع کردیا ہے۔ گوگل کا یہ سابق ملازم آج کل ریسٹورینٹ کا کامیاب کاروبار کررہا ہے جس کا سالانہ ٹرن اوور 75 ہزار ڈالر سے زائد ہے۔


کپاڈیا نے اپنی والدہ کو مصروف رکھنے کے لیے 2014 میں ''دی بوہری کچن'' کا آغاز کیا تھا جس کا آئیڈیا ان کی ماں نفیسہ نے پیش کیا تھا۔ تاہم دوسال کے اندر اندر یہ کچن کامیاب ہوگیا اور گھر کا بنا کھانا فراہم کرنے والے ریسٹورینٹس میں سب سے بڑا برانڈ بن گیا۔ اپنے کاروبار کو پھلتا پھولتا دیکھ کر مناف نے گوگل میں ملازمت چھوڑ دی اور اپنی ماں کا ہاتھ بٹانے لگا۔

ابتدائی طور پر مناف کی جانب سے شروع کیا جانے والا کچن صرف 20 لوگوں کو کھانا فراہم کرتا تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تعداد بڑھتی گئی اور اب بوہری کچن ایک دن میں 30 سے زائد ڈلیوریز کرتا ہے جبکہ ممبئی اور اس کے باہر بھی اہم تقاریب میں کیٹرنگ سروسز فراہم کرتا ہے۔

اپنے کاروبار کی کامیابی سے مناف کپاڈیا کو اسے مزید وسعت دینے کا حوصلہ ملا ہے اور اس کا ارادہ ہے کہ وہ فوڈ ڈلیوری بزنس بھی شروع کرے اور اپنی سالانہ آمدنی کو آئندہ برس تک 4 لاکھ 50 ہزار ڈالر تک پہنچائے۔ یہ نوجوان اپنا دوسرا کچن گھر کے قریب کھولنے کے لیے پر عزم ہے تاکہ اس کی ماں نفسیہ اسے با آسانی چلاسکے اور کھانوں کی مزید ورائیٹیز متعارف کراسکے جب کہ اس کے علاوہ مناف کپاڈیا مستقبل میں مزید شہروں میں بھی اپنے کاروبار کو پھیلانا چاہتا ہے۔
Load Next Story