عدالت نے کرکٹر سہیل تنویر کی جانب سے سابقہ اہلیہ کے ڈیڑھ سال کی بچی کے خرچے کے دعوے پر بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد کی فيملی کورٹ کے جج انعام اللہ نے سماعت کے دوران سہیل تنویر کی درخواست خارج کرتے ہوئے حکم سنایا كہ وہ كم سن بچی كی والدہ كو اس كے اخراجات ادا كریں۔ سہيل تنوہر كی پہلی اہليہ نوشين آغا نے عدالت ميں بچی کے خرچے کا دعویٰ دائر كرتے ہوئے مؤقف اختيار كيا كہ ان كا خاوند سہيل تنوير ڈيڑھ سالہ شاہ بانو كا خرچہ نہيں ديتے۔
عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران سہيل تنوير كو عدالت ميں طلب كيا تھا جس ميں سہيل تنوير نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ انہوں نے نوشين آغا سے شادی ضرور كی تھی مگر نوشین آغا جس بچی کا انہیں باپ قرار دے رہی ہیں اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اور اس بات کی تصدیق کے لئے بچی کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے۔
عدالت نے سہيل تنوير كی درخواست خارج كرتے ہوئے حكم ديا كہ سہيل تنوير شير خوار بچی كی والدہ كو اس كے ماہانہ اخراجات ادا كریں۔