جنوبی افریقی اسپنر رائے سیبی اینٹوزاخے کو خواب کی تعبیر مل گئی
میرے علاقے میں آج بھی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کرکٹ صرف سفید فاموں کا کھیل ہے، اسپنر
DADU:
جنوبی افریقی ویمنز کرکٹ ٹیم کی نوجوان اسپنر رائے سیبی اینٹوزاخے کا رول ماڈل پلیئرز کے ساتھ کھیلنے کا خواب پورا ہوگیا۔
جنوبی افریقہ میں جوہانسبرگ کے گاؤں الیگزینڈریا سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ اسپنر نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہاکہ اپنے گاؤں سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والی میں پہلی فرد ہوں، ویمن ورلڈ کپ میں پہلی بار شرکت کا موقع ملا اور اس سے قبل صرف 5 میچز کھیل رکھے ہیں۔
سیبی نے بتایا کہ میرے علاقے میں آج بھی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کرکٹ صرف سفید فاموں کا کھیل ہے اور وہی اس میں آگے جا سکتے ہیں، اس لیے وہاں آج بھی کرکٹ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ والدین لڑکیوں کے زیادہ دیر گھر سے باہر رہنے کو پسند نہیں کرتے۔
جنوبی افریقی ویمنز کرکٹ ٹیم کی نوجوان اسپنر رائے سیبی اینٹوزاخے کا رول ماڈل پلیئرز کے ساتھ کھیلنے کا خواب پورا ہوگیا۔
جنوبی افریقہ میں جوہانسبرگ کے گاؤں الیگزینڈریا سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ اسپنر نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہاکہ اپنے گاؤں سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والی میں پہلی فرد ہوں، ویمن ورلڈ کپ میں پہلی بار شرکت کا موقع ملا اور اس سے قبل صرف 5 میچز کھیل رکھے ہیں۔
سیبی نے بتایا کہ میرے علاقے میں آج بھی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کرکٹ صرف سفید فاموں کا کھیل ہے اور وہی اس میں آگے جا سکتے ہیں، اس لیے وہاں آج بھی کرکٹ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ والدین لڑکیوں کے زیادہ دیر گھر سے باہر رہنے کو پسند نہیں کرتے۔