ایف بی آر ای سی پی میں ریکارڈز کی تصدیق کے میکنزم پر اتفاق

آمدنی، اخراجات، ٹیکس واجبات اور اثاثہ جات کا ڈیسک آڈٹ کرنے کیلیے بھی ریکارڈ حاصل کیا جائیگا۔


Irshad Ansari February 08, 2013
آمدنی، اخراجات، ٹیکس واجبات اور اثاثہ جات کا ڈیسک آڈٹ کرنے کیلیے بھی ریکارڈ حاصل کیا جائیگا۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے درمیان اراکین پارلیمنٹ اور الیکشن میں حصہ لینے کیلیے کاغذات جمع کروانے والے امیدواروں کے ریکارڈ کی آن لائن تصدیق کا میکنزم متعارف کروانے پر اصولی اتفاق ہوگیا ہے۔

جبکہ ایف بی آر نے اراکین پارلیمنٹ کے آمدنی، اخراجات، ٹیکس واجبات اور اثاثہ جات کا ڈیسک آڈٹ کرنے کیلیے الیکشن کمشن آف پاکستان سے اراکین پارلیمنٹ کا ریکارڈ حاصل کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں ایف بی آرکے سینئر افسر نے ،،ایکسپریس،،کو بتایا کہ اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے الیکن کمیشن کو جمع کروائے جانیو الے گواشواروں کی تفصیلات حاصل کرنے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور الیکشن کمیشن حکام کے درمیان بات چیت جاری ہے اور توقع ہے کہ ایف بی آراراکین پارلیمنٹ کا الیکشن کمشن آف پاکستان ڈیٹا حاصل کرلے گا کیونکہ الیکن کمیشن کی طرف سے اراکین پارلیمنٹ کے گوشواروں کا ڈیٹا فراہم کرنے سے انکار نہیں کیا گیا بلکہ میکنزم پر بات چیت ہورہی ہے۔



ایف بی آر کے مذکورہ افسر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی) سے اراکین پارلیمنٹ کا ایک مرتبہ ڈیٹا ملنے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو یہ پتہ چلانے میں مدد ملے گی کہ کتنے ایسے اراکین پارلیمنٹ ہیں جن کے پاس نیشنل ٹیکس نمبرز(این ٹی این) ہیں اور کون کون سے اراکین پارلیمنٹ کتنا کتنا ٹیکس ادا کررہے ہیں۔

اس کے علاوہ یہ بھی چیک کیا جاسکے گا کہ کس پارلیمنٹ کی طرف سے کم ٹیکس دیا جارہا ہے۔ اسی طرح اراکین پارلیمنٹ کے اثاثہ جات ،انکی اصل آمدنی بارے بھی پتہ چلانے میں مدد ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں