نوازشریف اور ان کے مشیر صدمے سے پاگل ہوچکے ہیں فواد چوہدری

کیپٹن(ر) صفدر ماہانا داماد ہیں اس لئے ان کے مسائل بھی زیادہ ہیں، فواد چوہدری


ویب ڈیسک July 20, 2017
کیپٹن(ر) صفدر ماہانا داماد ہیں اس لئے ان کے مسائل بھی زیادہ ہیں، فواد چوہدری : فوٹو : فائل

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹرفواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور ان کے مشیروں کے دماغ اپنی جگہ پر نہیں رہے انہیں اتنے صدمے ملے ہیں کہ یہ سب پاگل ہوچکے ہیں۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے وکیل سپریم کورٹ میں آکر کہتے ہیں کہ وہ پاپی نہیں، بچوں کے وکیل بھی آکر کہتے ہیں کہ وہ گناہ گار نہیں جب کہ عدالت میں اب تک ایک روپے کا حساب اور شواہد یا ثبوت پیش نہیں کرپائے، عدالت کہتی ہے کہ پاپا بھی پاپی ان کے بچے بھی پاپی اور پچھلے بھی گناہ گار تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ حسین اور حسن نوازکے وکیل سلمان اکرم راجا کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے علاوہ دیگر پاکستانیوں کے بھی بیرون ملک کاروبار ہیں ان سے اس طرح کی پوچھ گچھ کیوں نہیں کی جاتی؟ تو انہیں ججز نے جواب دیا کہ بیرون ملک مقیم ہزاروں لاکھوں پاکستانی وزیراعظم نہیں ہیں۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ اب شریف فیملی کے وکلا یہ چاہتے ہیں کہ یہ مقدمہ نیب کورٹ بھیج دیا جائے تاکہ یہ کیس دوبارہ سے شروع ہو اور نیب پہلے خود تحقیقات کرے پھر ملزمان سے پوچھ گچھ کی جائے اور بعد میں وہ عدالت کو رپورٹ پیش کریں جب کہ یہ کام تو پہلے ہی ہو چکے ہیں اور اگر نیب عدالت میں یہ کیس بھیج بھی دیا گیا تو شریف خاندان کے پاس صرف 2 راستے بچیں گے انہیں گرفتاری پیش کرنا ہوگی یا پھرعدالتوں سے ضمانت کرانی پڑے گی، اس تمام صورتحال کے بعد لگتا ہے کہ وزیراعظم اور ان کے مشیروں کا دماغ اپنی جگہ پر نہیں رہے اور انہیں اتنے صدمے ملے ہیں کہ وہ سب پاگل ہوچکے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالت نے خود کہا ہے کہ شریف فیملی کی جانب سے جعلی دستاویزات پیش کئے گئے ہیں اب ان پر476 اے کا مقدمہ بنتا ہے جس میں مریم، حسین اور حسن نواز کو 7 سال قید بھی ہوسکتی ہے۔ آج سپریم کورٹ میں پوری شریف فیملی کے وکلا پیش ہوئے لیکن بے چارے کیپٹن (ر) صفدر کا کوئی وکیل نہیں آیا کیوں کہ وہ ماہانا داماد ہیں اس لئے ایسے مسئلے تو بنیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل تمام مدعا علیہان اور مدعی مقدمہ کے وکلا اپنے اپنے بیانات دیں گے اور یہ مقدمہ فائنل ہوجائے گا اور نوازشریف اپنے گھر جب کہ ان کے بچے جیل جائیں گے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ عوام کو عدالتی کارروائی اور حکمرانوں کے کارناموں سے آگاہ کیا جائے لیکن مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں کا بات کرنے کا انداز نرالہ ہوتا ہے اگرصحافی حضرات گندم کا سوال کرتے ہیں تو وہ چنے کا جواب دیتے ہیں اگر ان سے پوچھا جائے کہ عدالت میں آج کیا ہوا تو وہ کہتے ہیں عمران خان پیش نہیں ہورہے پوچھا جائے کہ آپ نے کیا کہا تو کہا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی والے غلط ہیں۔

چئیرمین پیمرا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ابصارعالم اور دانیال عزیز میں کوئی فرق نہیں دونوں نے بی اے پاس اپنے پسندیدہ افراد کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا اور خود ابصار عالم کو بھی چیرمین پیمرا بنانے کے لئے ماسٹر ڈگری کی شرط ختم کرکے بی اے کردی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیمرا کارٹون دکھانے پربھی ٹی وی چینلز کو نوٹس بھیجتا ہے اب وہ گزشتہ رات شریف خاندان کوبچانے کے لئے نئے آنے والے دستاویزات کو بڑھا چڑھا کر دکھانے والے میڈیا ہاؤسز کے خلاف بھی کارروائی کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں