قومی حکومت کیلیے حماس اور الفتح میں مذاکرات کا آغاز

مفاہمت کی جانب بڑھ رہے ہیں، صدارتی، پارلیمانی اور کونسل انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں

شامی صدر بشار الاسد اب بھی ہماری حمایت کرتے ہیں، حماس کے رہنما خالد مشعل کی گفتگو فوٹو: فائل

SUKKUR:
فلسطینی گروپ حماس کے رہنما خالد مشعل نے کہا ہے کہ وہ ایک قومی اتحادی حکومت کے قیام کے سلسلے میں فلسطینی صدر اور الفتح کے رہنما محمود عباس سے بات چیت کر رہے ہیں۔

بی بی سی کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ فلسطین میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں بھی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ حماس غزہ اور الفتح غرب اردن میں حکمراں ہے اور ان دونوں گروپوں میں کشیدگی کی وجہ سے فلسطین میں کئی برس سے صدارتی یا پارلیمانی انتخابات کے لیے قومی سطح پر ووٹنگ نہیں ہو سکی ہے۔ حماس اور الفتح کی راہیں اس وقت جدا ہوگئی تھیں جب حماس نے سال2007 میں پرتشدد تصادم کے بعد الفتح کو غزہ سے نکال کر زبردستی وہاں کا انتظام سنبھال لیا تھا۔




تاہم حال ہی میں دونوں جماعتوں کے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کو غرب اردن اور غزہ میں جلسوں کی اجازت دی۔ اب خالد مشعل نے کہا ہے کہ ''ہم مفاہمت کی جانب بڑھ رہے ہیں اور قومی مفاہمتی حکومت کی تشکیل پر مشاورت کر رہے ہیں۔ صدارتی، پارلیمانی اور کونسل انتخابات کیلیے تیاریاں جاری ہیں''۔ شام کے صدر اور حماس کے تعلقات کے بارے میں خالد مشعل کا کہنا تھا کہ شام میں جاری حالیہ تنازع سے نمٹنے کے طریقے سے اختلاف کے بعد ان کی جماعت کو دمشق سے نکال دیا گیا ہے لیکن شامی صدر بشار الاسد اب بھی حماس کی حمایت کرتے ہیں۔
Load Next Story