جرنیلوںججزپربھی دہری شہریت کی پابندی ہونی چاہیےقائمہ کمیٹی

ااجلاس چیئرپرسن بیگم کلثوم پروین کی زیرصدارت ہواجس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ملازمین کوترقیوں کے عمل کاجائزہ لیاگیا


INP/Numainda Express February 08, 2013
کمیٹی کااجلاس چیئرپرسن بیگم کلثوم پروین کی زیرصدارت ہواجس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ملازمین کوترقیوں کے عمل کاجائزہ لیاگیا۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ نے سال 2000ء سے 2008ء اور 2008ء سے اب تک گریڈ 22 میں ترقی پانیوالے افسران کے بارے میںمکمل تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ سول سرونٹ 'جرنیلوںاورججوں کیلیے بھی دہری شہریت رکھنے پر پابندی عائدہونی چاہیے۔

کمیٹی کااجلاس چیئرپرسن بیگم کلثوم پروین کی زیرصدارت ہواجس میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ملازمین کوترقیوں کے عمل کاجائزہ لیاگیا۔ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ تیمور عظمت بیگ نے بتایا کہ ریکارڈمیںدہری شہریت رکھنے والے افسران کانام نہیں تاہم بہت سے افسران ایسے ہیں جنکے پاس دہری شہریت ہوگی۔

انھوں نے کہاکہ قانون کے تحت حکومت دہری شہریت کے حامل افراد کیخلاف کوئی کارروائی نہیںکرسکتی۔ آئی این پی کے مطابق کمیٹی اراکین نے کہا کہ تمام افسران کی اے سی آرتیارہونی چاہیے۔ رکن کمیٹی صغریٰ امام نے کہا کہ افسران کی گریڈ 22 میںبڑی تعداد میںترقی دی جارہی ہے جودرست نہیں۔ اس پرسیکریٹری نے بتایاکہ گریڈ 22 میں ترقی دینے کااختیاروزیراعظم کاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں