قومی اسمبلی اوگرا ناکام ادارہ ہے ختم نہ کیا تو ملک تباہ ہوجائیگا مشیر پٹرولیم

کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں،صارفین400 کی گیس 100روپے میں خرید رہے ہیں،21 فیصد گیس سی این جی کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہے

کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، صارفین400 کی گیس 100روپے میں خرید رہے ہیں،21 فیصد گیس سی این جی کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہے فوٹو: اے پی پی/ فائل

قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے مشیر برائے پٹرولیم اوگرا پر برس پڑے اور اسے ناکام ادارہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ایوان نے اس کو ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ کی تو ملک تباہ ہوجائیگا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس40 منٹ کی تاخیر سے 6 بج کر 10 منٹ پر ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس کے آغاز پر اراکین کی تعداد کم تھی جبکہ اکثر وزراء بھی غائب تھے۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے توجہ دلائو نوٹس پر بتایا کہ اوگرا بے لگام گھوڑا بن گیا ہے اور ملکی مفاد کیخلاف فیصلے کر رہا ہے، اس ادارے نے دونوں گیس کمپنیوں کو دیوالیہ بنادیا ہے، اس پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ، صارفین400 روپے کی گیس 100روپے میں خرید رہے ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت21 فیصد گیس سی این جی کے شعبے میں استعمال ہو رہی ہے، اگر ہم اسی طرح گس بانٹتے رہے تو پھر ہمیں نئے ذخائر دریافت کرنا ہونگے یا گیس درآمد کرنا ہو گی۔ وفاقی وزیر ٹیکسٹائل مخدوم شہاب الدین نے بتایا کہ ٹیکسٹائل کا کوئی پاکستانی صنعت کار سری لنکا نہیں گیا، کچھ صنعت کار کاروبار کو وسیع کرنے کیلیے بنگلہ دیش میں منتقل ہوئے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی تسنیم نواز قریشی نے بتایا کہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں4 سال میں 1.4 ٹریلین روپے مختلف سبسڈیز کی مد میں ادا کیے۔




پارلیمانی سیکریٹری برائے پیداوار پیر حیدر علی شاہ نے کہا کہ اسٹیل ملز کو بیل آئوٹ پیکیج کی مد میں 22 ارب روپے ادا کیے گئے ،چین کے اشتراک سے گاڑیاں تیار کرنے پر کام کر رہا ہے، اس سے گاڑیوں کی قیمتیں پانچ سے6 لاکھ تک کم ہو جائیں گی۔ پیپلز پارٹی کے رکن جمشید دستی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ مظفر گڑھ میں پنجاب پولیس کی خلاف قانون سرگرمیوں کو رکوانے کیلیے وزیر داخلہ اپنا کردار ادا کریں۔

اجلاس میں (ن) لیگ کی انوشہ رحمن نے حقوق خواتین سے متعلق تحریک پیش کرنے پر کشمالہ طارق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کمیٹی کے اجلاسوں میں نہیں آتیں ، انھیں پابند کیا جائے جس پرکشمالہ طارق اور ڈاکٹر دونیا عزیز نے انھیں جواب دینے کیلیے مائیک مانگنے کی بار بار کوشش کی لیکن پینل آف چیئرمین ریاض فتیانہ نے انھیں مائیک نہ دیا ، دونوں ارکان نے ایک موقع پر ڈائس کے سامنے پہنچ کر احتجاج بھی کیا لیکن اجلاس کو آج دن ساڑھے دس بجے تک ملتو ی کر دیا گیا جس پر وہ شیم شیم کے نعرے بلند کر تی رہیں۔
Load Next Story