حکومت نے پولیس ایکٹ میں ترامیمی بل پر غور موخر کر دیا
بل کو آج ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے سے بھی خارج کر دیا، وزیر قانون
حکومت سندھ نے پولیس ایکٹ میں ترامیم پرمبنی بل پر غور موخر کر دیاہے جس کے باعث بل کوآج ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے سے بھی خارج کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون ضیاالحسن لنجار نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں پولیس ایکٹ پر غور اس وجہ سے موخرکیا گیا ہے کہ اس کے قانونی مسودے پرہمیں سینئر پولیس افسران کی جانب سے کافی سفارشات موصول ہوئی ہیں جن میں سے اہم تجاویز کو قانونی مسودے میں شامل کرنا باقی ہے۔ اس لیے میری درخواست پر وزیراعلیٰ نے کابینہ کے اجلاس سے پولیس ایکٹ بل پر غور موخر کردیا۔
وزیرقانون نے مزید بتایا کہ اس کی جگہ سرکاری ملازمین کی برطرفی کے قانون ریموول فرام سروس آرڈیننس 2000 کی منسوخی کوایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے،یہ قانون انتہائی متنازع تھا جسے دیگر صوبوں نے پہلے ہی ختم کردیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون ضیاالحسن لنجار نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں پولیس ایکٹ پر غور اس وجہ سے موخرکیا گیا ہے کہ اس کے قانونی مسودے پرہمیں سینئر پولیس افسران کی جانب سے کافی سفارشات موصول ہوئی ہیں جن میں سے اہم تجاویز کو قانونی مسودے میں شامل کرنا باقی ہے۔ اس لیے میری درخواست پر وزیراعلیٰ نے کابینہ کے اجلاس سے پولیس ایکٹ بل پر غور موخر کردیا۔
وزیرقانون نے مزید بتایا کہ اس کی جگہ سرکاری ملازمین کی برطرفی کے قانون ریموول فرام سروس آرڈیننس 2000 کی منسوخی کوایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے،یہ قانون انتہائی متنازع تھا جسے دیگر صوبوں نے پہلے ہی ختم کردیا ہے۔