تاجروں کا پیمانہ صبر لبریز بھتہ خوروں کیخلاف اسلحہ اٹھانے کا فیصلہ
مددگار15کوازسرنومتحرک کرکے مزید30پوائنٹس قائم کرینگے،صنعتی علاقوں کے چھپرا ہوٹل مجرموںکی آماجگاہ ہیں،آئی جی
تاجربرادری نے ماہ رمضان کے دوران حالات بہتر نہ ہونے کی صورت میں عیدالفطرکے بعدٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کے خلاف اسلحہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جمعرات کو آئی جی سندھ کی کراچی چیمبرآف کامرس کے دورے کے موقع پرایوان صنعت وتجارت میں برسراقتدار بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کہا کہ اب انکی قوت برداشت ختم ہوگئی،خراب سے خراب حالات کے باوجود قومی مفاد میں کراچی چیمبر نے تا حال شٹرڈائون ہڑتال کی کال نہیں دی ہے،ضروری ہوگیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد وگروپوں کے خلاف تاجر برادری از خود اسلحہ اٹھائیں اور اپنی جان و مال کے تحفظ کے لیے اسلحہ کو استعمال بھی کریں۔
ماہ رمضان کے دوران حالات بہتر نہ ہوئے تو کراچی چیمبراور بی ایم جی کی جانب سے عیدالفطر کے بعد ہڑتال کی کال دی جا سکتی ہے،تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے کہا کہ عید تک امن وامان کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو راست اقدام کرنے پر مجبور ہوجا ئیں گے،انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ، پولیس اور دیگر ادارے حالات کو درست کرنے کی نیت نہیں رکھتے ہیں، اگر حکومت چاہتی ہے کہ حالات بہتر ہوجائیں تو فوری طور پر تمام موبائل کمپنیوں کی سروسز کو بند کردیا جائے جس سے جرائم میں 80فیصدکمی واقع ہوگی اور پھر اس کے بعد مکمل جانچ پڑتال اور ضابطہ اخلاق مرتب کرنے کے بعد موبائل کمپنیوں کو مرحلہ وار کھولا جائے۔
انھوں نے تجویز دی کہ شہریوںکو لائسنس کے بغیر اسلحہ خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنی حفاظت خود کرسکیں، اس طرح بھی جرائم کی شرح میں کمی لائی جاسکتی ہے،زبیر موتی والا نے کہا کہ جو لوگ پکڑے جاتے ہیں وہ باآسانی چھوٹ جاتے ہیں،98 فیصد کیسز کو حل نہیں کیا جاسکتا ہے، صدر کے سی سی آئی میاں ابرار نے کہا کہ حکومت اور پولیس کی جانب سے لائحہ عمل طے کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی فیاض احمد لغاری نے کہا کہ حکومت نے انھیں امن وامان کے مسا ئل کو حل کرنے کے لیے مکمل اختیارات اور مینڈیٹ کے ساتھ تعینات کیا ہے،صنعتی علاقوں میں موجود چھپرا ہوٹل مجرموں کی آماجگاہ ہیں۔
ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خاتمے کیلیے پولیس متحرک ہے اوربہت جلد بہترنتائج سامنے آئیں گے،مارکیٹوں میں پولیس نفری کو مستقل بنیادوں پر تعینات کیا جائے گا اور امن وامان کے مسئلے کو حل کرنا ہمارے لیے ایک جہاد اور چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے جسے تاجر برادری کے تعاون سے حل کیا جاسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ مارکیٹوں کی نگرانی کے لیے نیبر واچ کی طرز پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کی نگرانی کراچی چیمبر کرے گا، مددگار15 کو ازسرنو متحرک کیا جائے گا اوراس کے مزید30 پوائنٹس قا ئم کیے جائیں گے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بکتر بند گاڑیوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے، نئی بکتر بند گاڑیاں منگوائی جارہی ہیں، ۔
ماہ رمضان کے دوران حالات بہتر نہ ہوئے تو کراچی چیمبراور بی ایم جی کی جانب سے عیدالفطر کے بعد ہڑتال کی کال دی جا سکتی ہے،تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے کہا کہ عید تک امن وامان کے مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو راست اقدام کرنے پر مجبور ہوجا ئیں گے،انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ، پولیس اور دیگر ادارے حالات کو درست کرنے کی نیت نہیں رکھتے ہیں، اگر حکومت چاہتی ہے کہ حالات بہتر ہوجائیں تو فوری طور پر تمام موبائل کمپنیوں کی سروسز کو بند کردیا جائے جس سے جرائم میں 80فیصدکمی واقع ہوگی اور پھر اس کے بعد مکمل جانچ پڑتال اور ضابطہ اخلاق مرتب کرنے کے بعد موبائل کمپنیوں کو مرحلہ وار کھولا جائے۔
انھوں نے تجویز دی کہ شہریوںکو لائسنس کے بغیر اسلحہ خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنی حفاظت خود کرسکیں، اس طرح بھی جرائم کی شرح میں کمی لائی جاسکتی ہے،زبیر موتی والا نے کہا کہ جو لوگ پکڑے جاتے ہیں وہ باآسانی چھوٹ جاتے ہیں،98 فیصد کیسز کو حل نہیں کیا جاسکتا ہے، صدر کے سی سی آئی میاں ابرار نے کہا کہ حکومت اور پولیس کی جانب سے لائحہ عمل طے کیے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی فیاض احمد لغاری نے کہا کہ حکومت نے انھیں امن وامان کے مسا ئل کو حل کرنے کے لیے مکمل اختیارات اور مینڈیٹ کے ساتھ تعینات کیا ہے،صنعتی علاقوں میں موجود چھپرا ہوٹل مجرموں کی آماجگاہ ہیں۔
ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خاتمے کیلیے پولیس متحرک ہے اوربہت جلد بہترنتائج سامنے آئیں گے،مارکیٹوں میں پولیس نفری کو مستقل بنیادوں پر تعینات کیا جائے گا اور امن وامان کے مسئلے کو حل کرنا ہمارے لیے ایک جہاد اور چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے جسے تاجر برادری کے تعاون سے حل کیا جاسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ مارکیٹوں کی نگرانی کے لیے نیبر واچ کی طرز پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کی نگرانی کراچی چیمبر کرے گا، مددگار15 کو ازسرنو متحرک کیا جائے گا اوراس کے مزید30 پوائنٹس قا ئم کیے جائیں گے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ بکتر بند گاڑیوں کی حالت ٹھیک نہیں ہے، نئی بکتر بند گاڑیاں منگوائی جارہی ہیں، ۔