انگلینڈ ہوم گراؤنڈ پر ٹرافی تھامنے کیلیے بے قرار
آج فائنل میں بھارت سے مقابلہ، ٹیم کی بہترین پرفارمنس سامنے آنا باقی ہے، ہیتھر
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ فائنل میں اتوار کو انگلینڈ اور بھارت کا ٹکراؤ ہوگا۔
بھارتی ویمنز ٹیم نے 12 برس بعد ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنائی ہے، آخری مرتبہ 2005 میں اسے آسٹریلیا نے شکست دے کر ٹائٹل سے محروم رکھا تھا، مگر آسٹریلوی بھوت سے وہ پہلے ہی پیچھا چھڑا چکی جسے سیمی فائنل میں 36 رنز سے زیر کیا تھا۔ اب اس کا مقابلہ لارڈز میں میزبان انگلش ٹیم سے ہے جو ابتدائی میچ میں بھارت کے ہی ہاتھوں35 رنز سے شکست کے بعد اپنے اگلے تمام 7 میچز جیت کر فائنل میں پہنچی۔ اس مقابلے کی تمام ٹکٹیں پہلے ہی فروخت ہوچکی ہیں، اس لیے ہاؤس فل ہوگا۔
یہ ورلڈکپ بھارتی کپتان متھالی راج اور ان کی سینئر ساتھی جھولان گوسوامی کا آخری ورلڈ کپ ہے، متھالی نے کہا کہ یہ میرے اور جھولان کیلیے بہت ہی اہمیت کا حامل ایونٹ ہے کیونکہ 2005 میں جس ٹیم کو فائنل میں شکست ہوئی اس میں ہم دونوں بھی شامل تھیں، ہمیں وہی وقت پھر سے یاد آرہا ہے، ہم ایک بار پھر ورلڈ کپ فائنل کا حصہ ہونے پر بہت ہی زیادہ خوش ہیں، ہم جانتے ہیں کہ یہ ٹورنامنٹ آسان نہیں تھا مگر جس طرح لڑکیوں نے فائٹ کی اورمشکل صورتحال کو اپنے حق میں موڑا وہ بہت ہی خاص رہا، مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ ان کھلاڑیوں کی وجہ سے ہی ہمیں ایک اور ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا موقع ملا ہے۔
متھالی نے کہا کہ انگلینڈ کو شکست دینا آسان نہیں مگر جس طرح ہم نے آسٹریلیا کو مات دی اسے دیکھتے کو مجھے یقین ہے کہ ہماری ٹیم میزبان سائیڈ کو بھی زیر کرنے میں کامیاب رہے گی۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کو 2 وکٹ سے شکست دیکر فائنل میں پہنچنے والی انگلش ٹیم کے حوصلے بھی بلند اوروہ ہوم گراؤنڈ پر ٹرافی ہاتھوں میں اٹھانے کیلیے بے قرار ہے۔ کپتان ہیتھر نائٹ نے کہاکہ اگرچہ ہم نے اس ٹورنامنٹ میں لگاتار میچز جیتے مگر بہترین کارکردگی ابھی تک پیش نہیں کرپائے، لارڈز میں ہم اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرینگے، ہمیں سیمی فائنل میں بھی تھوڑی مشکل پیش آئی مگر جینی گن نے ہمیں فتح دلا دی، ہم اب فیصلہ کن معرکے کیلیے بھی تیار ہیں۔
بھارتی ویمنز ٹیم نے 12 برس بعد ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنائی ہے، آخری مرتبہ 2005 میں اسے آسٹریلیا نے شکست دے کر ٹائٹل سے محروم رکھا تھا، مگر آسٹریلوی بھوت سے وہ پہلے ہی پیچھا چھڑا چکی جسے سیمی فائنل میں 36 رنز سے زیر کیا تھا۔ اب اس کا مقابلہ لارڈز میں میزبان انگلش ٹیم سے ہے جو ابتدائی میچ میں بھارت کے ہی ہاتھوں35 رنز سے شکست کے بعد اپنے اگلے تمام 7 میچز جیت کر فائنل میں پہنچی۔ اس مقابلے کی تمام ٹکٹیں پہلے ہی فروخت ہوچکی ہیں، اس لیے ہاؤس فل ہوگا۔
یہ ورلڈکپ بھارتی کپتان متھالی راج اور ان کی سینئر ساتھی جھولان گوسوامی کا آخری ورلڈ کپ ہے، متھالی نے کہا کہ یہ میرے اور جھولان کیلیے بہت ہی اہمیت کا حامل ایونٹ ہے کیونکہ 2005 میں جس ٹیم کو فائنل میں شکست ہوئی اس میں ہم دونوں بھی شامل تھیں، ہمیں وہی وقت پھر سے یاد آرہا ہے، ہم ایک بار پھر ورلڈ کپ فائنل کا حصہ ہونے پر بہت ہی زیادہ خوش ہیں، ہم جانتے ہیں کہ یہ ٹورنامنٹ آسان نہیں تھا مگر جس طرح لڑکیوں نے فائٹ کی اورمشکل صورتحال کو اپنے حق میں موڑا وہ بہت ہی خاص رہا، مجھے اس بات کی بہت خوشی ہے کہ ان کھلاڑیوں کی وجہ سے ہی ہمیں ایک اور ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا موقع ملا ہے۔
متھالی نے کہا کہ انگلینڈ کو شکست دینا آسان نہیں مگر جس طرح ہم نے آسٹریلیا کو مات دی اسے دیکھتے کو مجھے یقین ہے کہ ہماری ٹیم میزبان سائیڈ کو بھی زیر کرنے میں کامیاب رہے گی۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کو 2 وکٹ سے شکست دیکر فائنل میں پہنچنے والی انگلش ٹیم کے حوصلے بھی بلند اوروہ ہوم گراؤنڈ پر ٹرافی ہاتھوں میں اٹھانے کیلیے بے قرار ہے۔ کپتان ہیتھر نائٹ نے کہاکہ اگرچہ ہم نے اس ٹورنامنٹ میں لگاتار میچز جیتے مگر بہترین کارکردگی ابھی تک پیش نہیں کرپائے، لارڈز میں ہم اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرینگے، ہمیں سیمی فائنل میں بھی تھوڑی مشکل پیش آئی مگر جینی گن نے ہمیں فتح دلا دی، ہم اب فیصلہ کن معرکے کیلیے بھی تیار ہیں۔