جیم اینڈ جیولری ڈزل پارک کیلیے زمین لیز کا معاہدہ طے پاگیا
سی اے اے، ٹی ڈی اے پی میں کرائے پر اختلاف کے باعث منصوبہ 7 سال تاخیر کا شکار رہا۔
گزشتہ 15 سال سے زیر التوا جیم اینڈجیولری ڈزل (Dazzle) پارک کا منصوبہ آخر کار زمین کی لیز کے معاہدے تک پہنچ گیا ہے۔
پارک کے قیام کیلیے دو سرکاری اداروں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مابین زمین کے کرائے پر اختلافات کے سبب 7 سال قبل ابتدائی رقم کی ادائیگی کے باوجود یہ منصوبہ تاخیر کا شکار رہا منصوبے کا آئیڈیا 15سال قبل سامنے آیا جبکہ منصوبے کو 2007 میں منظوری ملی۔ جیم اینڈ جیولری سیکٹر نے اس تاخیر کو بھی غنیمت قرار دیتے ہوئے منصوبہ جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا ہے۔ بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دینے کیلیے مقامی صنعتوں کے تحفظات دور کرنا ضروری ہیں، اس سلسلے میں زرعی شعبے کے نمائندوں کے ساتھ دوسری ملاقات جلد کی جائیگی۔
ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ صنعتی وتجارتی شہر کراچی میں بھتا خوری اور بدامنی قابل تشویش ہے جس سے ملکی تجارت کے ساتھ غیرملکی تجارت کو بھی چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم وفاقی وزارت تجارت اور اس کے ماتحت اداروں نے پانچ سال میں کڑے چیلنجز کے باوجود برآمدات کو 25 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچانے کا ہدف پورا کیا۔ قبل ازیں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے درمیان 16 ایکڑ رقبے پر ڈزل پارک کی تعمیر کے لیے لیز کے معاہدے پر دستخط کیے گئے یہ منصوبہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حدود میں سول ایوی ایشن اتھارٹی تعمیر کیا جائیگا۔
معاہدے کی تقریب میں وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم کے ساتھ چیف ایگزیکٹیو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی عابد جاوید اکبر، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی ایئرمارشل خالد چوہدری، سیکریٹری ٹی ڈی اے پی عبدالکبیر قاضی، ایف پی سی سی آئی کے صدر حاجی فضل قادر شیرانی، کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر، آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن سعید مظہر علی اور متعلقہ اداروں کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
پارک کے قیام کیلیے دو سرکاری اداروں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مابین زمین کے کرائے پر اختلافات کے سبب 7 سال قبل ابتدائی رقم کی ادائیگی کے باوجود یہ منصوبہ تاخیر کا شکار رہا منصوبے کا آئیڈیا 15سال قبل سامنے آیا جبکہ منصوبے کو 2007 میں منظوری ملی۔ جیم اینڈ جیولری سیکٹر نے اس تاخیر کو بھی غنیمت قرار دیتے ہوئے منصوبہ جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا ہے۔ بھارت کو ایم ایف این کا درجہ دینے کیلیے مقامی صنعتوں کے تحفظات دور کرنا ضروری ہیں، اس سلسلے میں زرعی شعبے کے نمائندوں کے ساتھ دوسری ملاقات جلد کی جائیگی۔
ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ صنعتی وتجارتی شہر کراچی میں بھتا خوری اور بدامنی قابل تشویش ہے جس سے ملکی تجارت کے ساتھ غیرملکی تجارت کو بھی چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم وفاقی وزارت تجارت اور اس کے ماتحت اداروں نے پانچ سال میں کڑے چیلنجز کے باوجود برآمدات کو 25 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچانے کا ہدف پورا کیا۔ قبل ازیں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے درمیان 16 ایکڑ رقبے پر ڈزل پارک کی تعمیر کے لیے لیز کے معاہدے پر دستخط کیے گئے یہ منصوبہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حدود میں سول ایوی ایشن اتھارٹی تعمیر کیا جائیگا۔
معاہدے کی تقریب میں وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم کے ساتھ چیف ایگزیکٹیو ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی عابد جاوید اکبر، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی ایئرمارشل خالد چوہدری، سیکریٹری ٹی ڈی اے پی عبدالکبیر قاضی، ایف پی سی سی آئی کے صدر حاجی فضل قادر شیرانی، کراچی چیمبر کے صدر ہارون اگر، آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن سعید مظہر علی اور متعلقہ اداروں کے دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔