پیرامیڈیکل کی احتجاجی تحریک سیکریٹری صحت کی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت

آفتاب کھتری نے14 فروری کو ا پنے دفتر طلب کر لیا، مذاکرات کرینگے تاہم احتجاجی تحریک موخر نہیں ہو گی، عبدالطیف اوٹھو

ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کی طرح پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی ہیلتھ الاؤنس، ہائی رسک اور دیہی الاؤنس دینے کا اعلان کیا جائے فوٹو: فائل

سندھ کی5 پیرا میڈیکل تنظیموں پرمشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کیلیے12 فروری سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کے اعلان کے بعد حکومت سندھ کی ہدایت پر محکمہ صحت کے سیکریٹری آفتاب احمد کھتری نے ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کیلیے 14 فروری کو اپنے دفترمیں طلب کرلیا ہے جس پر ایکشن کمیٹی نے ملاقات پر رضا مندی تو ظاہر کردی لیکن 12 فروری سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک موخر کرنے سے انکار کردیا ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ترجمان عبدالطیف اوٹھو کے مطابق 12 فروری سے شروع کی جانے والی احتجاجی تحریک کے اعلان کے بعد محکمہ صحت کے سیکریٹری آفتاب احمدکھتری نے ایک لیٹر کے ذریعے ایکشن کمیٹی کے15 رکنی وفد کو چارٹر آف ڈیمانڈ کے معاملے پر بات چیت کے لیے 14 فروری کو اپنے آفس طلب کرلیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ نے سیکریٹری صحت سندھ کی مذاکرات کی دعوت قبول کر لی ہے لیکن احتجاجی تحریک شیڈول کے مطابق جاری رہے گی جسکے تحت12 فروری کو کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام اضلاع میں پیرا میڈیکل ملازمین کے جنرل باڈی اجلاس ہونگے اور احتجاجی مظاہرے کیے جائینگے۔




واضح رہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے محکمہ صحت کو جو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا اس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سروس اسٹرکچر میں رہ جانے والی پیرا میڈیکل کی بقیہ کیٹیگری کو بھی شامل کر کے لینتھ آف سروس کا نوٹی فیکیشن جاری کیا جائے، ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کی طرح پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی ہیلتھ الاؤنس، ہائی رسک اور دیہی الاؤنس دینے کا اعلان کیا جائے اور فوتی کوٹہ کے تحت انتقال کر جانے والے ملازمین کے 4 سو بچوں کی ملازمتوں کی سمری جو کہ وزیر اعلی سندھ کے دفتر میں موجود ہے اسے فوری طور پر منظور کیا جائے۔
Load Next Story