رشکئی اکنامک زون کی تکمیل دسمبر تک متوقع

زون کی ڈیولپمنٹ اور مینجمنٹ کیلیے وفاقی حکومت نے چینی فرم کے ساتھ معاہدہ کرلیا

منصوبہ 3لاکھ افراد کو روزگار فراہم، پاکستان میں فی کس آمدنی ڈیڑھ گنا بڑھ جائیگی، ذرائع۔ فوٹو: رائٹرز

چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت خیبر پختونخوا کے رشکئی اکنامک زون کی ڈیولپمنٹ اور مینجمنٹ کے لیے وفاقی حکومت کا چائنا کی فرم کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا۔

رشکئی اکنامک زون کے قیام سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب نوجوانوں کو بلا واسطہ اور تین لاکھ کے قریب بالواسطہ روزگار کے مواقع متوقع ہیں رشکئی اکنامک زون کی انتظامیہ کو اب تک 127سرمایہ کاروں کی جانب سے پلاٹ کے حصول کے لیے درخواستیں بھی مو صول ہو چکی ہیں خیبر پختونخوا کے اس اقتصادی زون کی تکمیل دسمبر 2017تک متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے رشکئی اکنامک زون کی ڈیولپمنٹ کے لیے ایک چینی فرم کے ساتھ معا ہد ہ طے پاگیا ہے رشکئی اکنامک زون 2ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے جس میں لائٹ انجینئرنگ، آٹوموبیل انڈسٹری، سٹیل، الیکٹریکل والیکٹرانکس، آئی ٹی، کنسٹرکشن اور فوڈ پروسسنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی خیبر پختونخوا کے اس اقتصادی زون میں 14سو ایکڑ پر پلاٹ فروخت کیے جائیں گے اس اقتصادی زون میں127سرمایہ کاروں کی جانب سے اب تک انتظامیہ کو درخواستیں موصول ہو ئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جانے والا رشکئی اقتصادی زون خیبر پختونخوا کے لیے لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت میں اہم کر دار ادا کرے گا۔ اس اقتصادی زون سے ڈیڑھ لاکھ کے قریب لوگوں کو بلا واسطہ اور تین لاکھ کے قریب افراد کو بالواسطہ روزگار فراہمی کے مواقع پیدا ہوں گے اور چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فراہم ورک میں شامل اقتصادی زون کے باعث 2025تک پاکستان میں فی کس آمدنی میں 50فیصد اضافہ ہو گا۔


خیبر پختونخوا کے اس اقتصادی زون کی اہمیت موٹر وے ایم ون پرہونے کے باعث اور بھی بڑھ گئی ہے اور یہ اقتصادی زون چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) روٹ پر ہے جس کے باعث سی پیک فریم ورک میں شامل رشکئی اقتصادی زون میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری متوقع ہے۔ وفاقی حکومت نے اس زون کو فوری طور پر فعال بنانے کیلیے بجلی، قدرتی گیس اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کیلیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔

رواں ماہ ہی چین کے نیشنل ڈیولپمنٹ ریفارمز کمیشن (این ڈی آ ر سی) حکام اور چینی سرمایہ کاروں نے سی پیک کے تحت بننے والے رشکئی اقتصادی زون سائٹ کا دورہ بھی کیا تھا، اس موقع پر رشکئی اکنامک زون کی حالیہ صورتحال اور مستقبل کا لائحہ مرتب کیا گیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین خیبر پختونخوا اکنامک زون ڈیولپمنٹ کمپنی نے وفد ارکان کو بریفنگ بھی دی۔ حکومت کی جانب سے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت قائم کیے جانے والے رشکئی اکنامک زون کی تکمیل دسمبر 2017تک کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

 
Load Next Story