کاپرراڈ کی کھیپیں غلط بیانی سے کلیئرکرانیکی نشاندہی

کسٹمزپوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانچ میں پکڑی گئی،رپورٹ ایڈجیوڈیکیشن کو ارسال

قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں  2 کروڑ 5 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایاگیا۔ فوٹو: فائل

پاکستان کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے درآمدکنندہ ادارے کی جانب سے کاپرراڈز کے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں مس ڈیکلریشن کے ذریعے قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں 2 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا نقصان پہنچانے کی نشاندہی کردی ہے۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایک مقامی ٹیلی فون کیبل کمپنی کی جانب سے بیرون ملک سے کاپرراڈکے متعددکنسائمنٹس درآمدکیے گئے تھے لیکن درآمدکنندہ کمپنی نے پاکستان کسٹمز میں داخل کردہ گڈزڈیکلریشن میں غلط بیانی کرتے ہوئے غلط پاکستان کسٹم ٹیرف (پی سی ٹی) نمبر کا اندراج کیاتاکہ اس پی سی ٹی کے توسط سے وہ حکومت کی جانب سے دی گئی ترغیب کا ناجائزفائدہ اٹھاسکے اورکاپرراڈز کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس صرف 5فیصدکسٹمزڈیوٹی کی ادائیگی پرحاصل کرسکے۔


درآمدکنندہ کمپنی نے اس مس ڈیکلریشن کے ذریعے قومی خزانے کوریونیو کی مدمیں مجموعی طورپردو کروڑ 5 لاکھ 16ہزارروپے کا نقصان پہنچایا حالانکہ درآمدہ کاپرراڈزکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس 10فیصدکسٹمزڈیوٹی کی ادائیگی کے عوض عمل میں آتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کے ڈائریکٹرگل رحمان کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر ساجدعلی بلوچ اوردیگرافسران نے کاپرراڈزکے کنسائمنٹس کے درآمدی ڈیٹاکی تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد انکشاف کیاہے کہ مقامی ٹیلی فون کیبل کمپنی کی جانب سے کاپرراڈزکی کلیئرنس غلط پی سی ٹی کا سہارا لیتے ہوئے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے جس پر ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے ریونیو کی مد میں چوری کیے جانے والی رقم کی وصولی کے لیے مذکورہ درآمدکنندہ کوآڈٹ آبزویشن جاری کیا لیکن درآمدکنندہ کی جانب سے کوئی ٹھوس جواب موصول نہ ہونے پرپوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے اس کے خلاف مزیدکارروائی کے لیے کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ کسٹمز ایڈجیوڈیکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردی ہیں۔

 
Load Next Story