کرائم کمیشن کی رپورٹ نے کرکٹ آسٹریلیا کا چین لوٹ لیا
بگ بیش کی کڑی نگرانی کے ساتھ ٹی 20 میں سٹے بازی روکنے کیلیے سخت اقدامات۔
کرائم کمیشن کی رپورٹ نے کرکٹ آسٹریلیا کا چین لوٹ لیا۔
چیف ایگزیکٹو جیمز سدر لینڈ کلین چٹ ملنے کا دعویٰ کرنے کے باوجود فکرمندی میں مبتلا ہوگئے، بگ بیش کی کڑی نگرانی کے ساتھ ساتھ ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں ممنوعہ طاقت بخش ادویہ کا استعمال اور سٹے بازی روکنے کیلیے سخت اقدامات کیے جائینگے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی کرائم کمیشن کی رپورٹ میں ملکی کھیلوں کو غیر قانونی ڈرگز اور جوئے سے آلودہ قرار دیے جانے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا میں بھی تشویش کا دھواں صاف اٹھتا دکھائی دینے لگا، سی اے کے چیف جیمز سدر لینڈ کا کہنا ہے کہ بگ بیش کے دوران کھلاڑیوں کی منفی سرگرمیوں کے زیادہ مواقع ہو سکتے ہیں، اس لیے نگرانی کا طریقہ کار مزید سخت کر دینگے۔
انھوں نے کہا کہ رپورٹ میں کوئی شواہد پیش نہ کیے جانے کا مطلب یہ نہیں کہ کرکٹ میں کوئی مسائل ہی نہیں ہیں، دیگر اسپورٹس کی طرح اس کھیل میں بھی ناجائز حربے استعمال کرنیوالے لوگ موجود ہونگے، تاہم اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلیے ہمیں اینٹی کرپشن کا نظام مزید مؤثر بنانا ہوگا،ہم کھیلوں کی دیگر فیڈریشنز کے ساتھ مل کر کام کرنے کو بھی تیارہیں۔
ماہرین کے مطابق طاقت بخش ادویات کے استعمال میں بدنام کھیل بیس بال کی طرح ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں بھی پاور ہٹنگ ہوتی ہے، اس لیے کرکٹرزکے ڈرگز کی طرف راغب ہونے کے خدشات زیادہ ہوگئے، کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹرز کو ملکی سپلیمنٹ اور ادویات ہمارا سٹاف خود فراہم کرتا ہے، ڈومیسٹک پلیئرزکے پاس مہنگی دوائیاں خریدنے کے وسائل نہیں ہوتے۔
چیف ایگزیکٹو جیمز سدر لینڈ کلین چٹ ملنے کا دعویٰ کرنے کے باوجود فکرمندی میں مبتلا ہوگئے، بگ بیش کی کڑی نگرانی کے ساتھ ساتھ ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں ممنوعہ طاقت بخش ادویہ کا استعمال اور سٹے بازی روکنے کیلیے سخت اقدامات کیے جائینگے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی کرائم کمیشن کی رپورٹ میں ملکی کھیلوں کو غیر قانونی ڈرگز اور جوئے سے آلودہ قرار دیے جانے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا میں بھی تشویش کا دھواں صاف اٹھتا دکھائی دینے لگا، سی اے کے چیف جیمز سدر لینڈ کا کہنا ہے کہ بگ بیش کے دوران کھلاڑیوں کی منفی سرگرمیوں کے زیادہ مواقع ہو سکتے ہیں، اس لیے نگرانی کا طریقہ کار مزید سخت کر دینگے۔
انھوں نے کہا کہ رپورٹ میں کوئی شواہد پیش نہ کیے جانے کا مطلب یہ نہیں کہ کرکٹ میں کوئی مسائل ہی نہیں ہیں، دیگر اسپورٹس کی طرح اس کھیل میں بھی ناجائز حربے استعمال کرنیوالے لوگ موجود ہونگے، تاہم اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلیے ہمیں اینٹی کرپشن کا نظام مزید مؤثر بنانا ہوگا،ہم کھیلوں کی دیگر فیڈریشنز کے ساتھ مل کر کام کرنے کو بھی تیارہیں۔
ماہرین کے مطابق طاقت بخش ادویات کے استعمال میں بدنام کھیل بیس بال کی طرح ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں بھی پاور ہٹنگ ہوتی ہے، اس لیے کرکٹرزکے ڈرگز کی طرف راغب ہونے کے خدشات زیادہ ہوگئے، کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ قومی کرکٹرز کو ملکی سپلیمنٹ اور ادویات ہمارا سٹاف خود فراہم کرتا ہے، ڈومیسٹک پلیئرزکے پاس مہنگی دوائیاں خریدنے کے وسائل نہیں ہوتے۔