سنگین وارداتوں میں ملوث ملزم شیر زمان محسود اغوا کے بعد قتل

نبی الرحمن کے بھائی نے پولیس کو صورتحال سے آگاہ کیا، شیر زمان کو پہاڑوں میں دفنانے کا انکشاف


Wasiq Muhammad August 03, 2012
نبی الرحمن کے بھائی نے پولیس کو صورتحال سے آگاہ کیا، شیر زمان کو پہاڑوں میں دفنانے کا انکشاف. فائل فوٹو

ایس پی ملیر رائو انوار پر حملے سمیت دہشت گردی اور جرائم کی سنگین وارداتوں میں ملوث ملزم شیر زمان محسود کو اغوا کے بعد قتل کرنے کے بعد پہاڑوں میں دفنانے کا انکشاف ہوا ہے، تفصیلات کے مطابق مبینہ طور پر مرنے والے ملزم شیر زمان محسود کے بارے میں معلوم ہوا ہے ایک ماہ قبل ملزم کے بھانجے عابد محسود کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے اغوا کرلیا تھا۔

مغوی پر طالبان نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ پولیس کو ہماری مخبری کرتا ہے جس پر شیر زمان محسود اپنے بھانجے کو چھڑانے کیلیے جرگے میں گیا تو ان کا فیصلہ ہوگیا کہ وہ اس کے بھانجے کو اگلے روز رہا کردیں گے، اگلے روز شیر زمان محسود اپنے بھانجے کو لینے کیلیے منگھوپیر کے علاقے کنواری کالونی پہنچا اور اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہو گیا، دو دن بعد شیر زمان محسود اور اس کے بھانجے کی رہائی کیلیے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر ولی الرحمن محسود نے ان کے بڑے بھائی نبی الرحمٰن محسود کو فون پر اطلاع دی کہ ایک لاکھ روپے لے آئو اور دنوں کو لے جائو۔

نبی الرحمن محسود اپنے دوست عرفان کے ہمراہ منگھوپیر پہنچا تو ملزمان نے انھیں بھی اغوا کرکے قتل کردیا اور ان کی لاشیں26 جون 2012کو منگھوپیر میں پھینک کر فرار ہوگئے جس کے بعد مقتول نبی الرحمن کے چھوٹے بھائی برطرف پولیس انسپکٹر اعظم خان محسود نے لیٹر لکھ کر اس تمام صورتحال سے منگھوپیر پولیس کو آگاہ کیا کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں نے اسے کے بڑے بھائی کو قتل اور دوسرے بھائی اور بھانجے کو اغوا کیا ہوا ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شیر زمان محسود کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیلیے چندہ جمع کرتا تھا اور وزیرستان سے آنے والے افراد کیلیے رہائش اور اسلحے کا بھی بندوبست کرتا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں