این ٹی ڈی سیکے ای ایس سی معاہدے بدنیتی پرمبنی تھےنرگس سیٹھی

سینیٹ کمیٹی کا اجلاس، وزارت خزانہ کاکے ای ایس سی کے31 ارب اپنے ذمے لینے کا انکشاف.


INP February 09, 2013
سینیٹ کمیٹی کا اجلاس، وزارت خزانہ کاکے ای ایس سی کے31 ارب اپنے ذمے لینے کا انکشاف. فوٹو: فائل

BRUSSELS: سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت خزانہ نے کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ذمے واجب الادا مارجنل کاسٹ کے31 ارب روپے اپنے ذمے لے کر خزانے کو نقصان پہنچایا۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اور وزارت پانی و بجلی نے این ٹی ڈی سی کومجبورکیاکہ وہ کے ای ایس سی کو 650 میگا واٹ سستی بجلی فراہم کرنے کا معاہدہ کرے جبکہ کمپنی نے 2005ء سے اب تک اربوںکا فرنس آئل بچا لیا' کے ای ایس سی (ابراج) کی پیداواری استعداد 3000 میگاواٹ جبکہ کمپنی فرنس آئل بچانے کے لیے محض 1010 میگاواٹ بجلی پیدا کرتی ہے،کمیٹی نے مذکورہ معاملات نیب کوبھجوانے کافیصلہ کیاہے۔

11

جمعے کوسینیٹ کی ذیلی کمیٹی کااجلاس چیئرمین زاہد خان کی زیرصدارت ہوا۔ سیکریٹری پانی وبجلی نرگس سیٹھی نے کمیٹی کو بتایاکہ این ٹی ڈی سی اور کے ای ایس سی کے درمیان650 میگاواٹ بجلی فراہمی،2009ء کے ترمیمی معاہدے بدنیتی پرمبنی تھے،پارلیمنٹ کے ای ایس سی سے300 میگاواٹ بجلی واپس دلائے کیونکہ ملک میں پہلے ہی بجلی کی کمی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔