اسرائیل کا مسجد اقصیٰ سے متنازع میٹل ڈٹیکٹرز ہٹانے کا اعلان

مسجد اقصیٰ کے داخلی راستوں پر میٹل ڈٹیکٹرز ہٹا کر دیگر جدید آلات لگانے کا فیصلہ


ویب ڈیسک July 25, 2017
اب پوشیدہ اشیا کی نشاندہی کرنے والے جدید کیمرے لگائے جائیں گے، اسرائیلی میڈیا۔ فوٹو: رائٹرز

اسرائیل نے فلسطینیوں کی مزاحمت کے سامنے ہتھیار ڈالتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں داخلی مقامات سے میٹل ڈٹیکٹرز ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے مسجد اقصیٰ کے داخلی راستوں پر میٹل ڈٹیکٹرز ہٹا کر دیگر جدید آلات لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔



صہیونی کابینہ کے اجلاس میں سیکیورٹی اداروں کی سفارشات کو منظور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے رات گئے اعلان کیا کہ میٹل ڈٹیکٹرز ہٹا کر جدید ٹیکنالوجی کے دیگر آلات کو استعمال کیا جائے گا۔ اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ایسے جدید کیمرے لگائے جائیں گے جو پوشیدہ اشیا کی نشاندہی کرسکیں گے۔



یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فائرنگ سے 3 فلسطینی شہید 170 زخمی

صہیونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر لگائی گئی پابندیوں پر فلسطینیوں نے سخت احتجاج کیا تھا جس کے دوران اسرائیلی فورسز اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں جن میں تین فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ فلسطینی مسلمانوں کے جوابی ردعمل میں تین یہودی بھی مارے گئے تھے۔



یہ بھی پڑھیں: فلسطین میں کشیدگی، جھڑپوں میں 3 اسرائیلی ہلاک

فلسطینیوں کا موقف ہے کہ اسرائیل کی جانب سے میٹل ڈٹیکٹرز لگانے کا مقصد مقدس مقامات پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ واضح رہے کہ فلسطین پر اسرائیل کا قبضہ ہے لیکن ایک معاہدے کے تحت مسجد اقصیٰ کے انتظامات کا کنٹرول اردن حکومت کے پاس ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں