ڈرون حملوں کو بطورآخری حربے استعمال کیا جاتا ہےسی آئی اے

مستقبل میں ڈرون حملوں اورواٹربورڈنگ کوکبھی بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے ، جان برینن


February 09, 2013
مستقبل میں ڈرون حملوں اورواٹربورڈنگ کوکبھی بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے ، جان برینن. فوٹو: وکی پیڈیا

امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے نامزد سربراہ جان برینن نے امریکی ڈرون حملوں کے پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کو آخری حربے کے طور پراستعمال کیا جاتا ہی جب خطرے کے خاتمے کے لیے کارروائی کاکوئی اور متبادل باقی نہیں رہتا، ڈرون حملوں کو مستقبل میں کبھی بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

جان برینن نے امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی میں اپنی نامزدگی کی توثیق کے لیے ہونے والی بریفنگ میں بتایا کہ امریکا کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ ایسے حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کم سے کم ہو۔ انھوں نے کہاکہ کچھ امریکی سمجھتے ہیں کہ ڈرون حملے ماضی کی غلطیوں کی سزا دینے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

16

انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے ذاتی اعتراضات اور خیالات ایجنسی(سی آئی اے)میں اپنے ساتھیوں کے گوش گزار کیے تھے تاہم میں نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی کیونکہ یہ ایسی چیز تھی جو ادارے کے مختلف شعبے میں دیگرافراد کے احکامات کے تحت کی جا رہی تھی۔برینن نے کہاکہ جب وہ سی آئی اے میں تھے توانھیں بتایاگیاتھا کہ واٹربورڈنگ اورتفتیش کے دیگرایسے طریقوں سے اہم معلومات حاصل کی گئی ہیں۔واٹربورڈنگ کے سوال پرجان برینن نے کہاکہ اسے بھی مستقبل میں استعمال نہیں کرنا چاہیے تاہم انھوں نے کئی سوالات کے باوجوداس بات کا جواب نہیں دیاکہ آیا یہ تشدد ہے یا نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔