جمہوری عمل کے انتخابات کاانعقادضروری ہے سندھ ہائیکورٹ

ضمنی انتخابات شیڈول کے اعلان میں تاخیرکے باعث منسوخ نہیں کیے جاسکتے

درخواستیں انتخابات کے بعد انتخابی عذرداری کی صورت میں دائرکی جاسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ اسمبلی کی 6نشستوں پرضمنی انتخابات منسوخ کرنے سے متعلق آئینی درخواستیں مسترد کردیں۔

چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے قراردیا کہ جمہوری عمل کے تسلسل کیلیے ضروری ہے کہ ہر قیمت پر نتخابات کرائے جائیں ، انتخابات کے شیڈول میں تاخیر انتخابات روکنے کا جواز نہیں، درخواستیں کراچی ، ٹھٹھہ اور جامشورو کے رہائشی شہریوں نے دائر کی تھیں ، دورکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، جس کا اعلان جمعہ کو کیاگیا،فاضل قراردیاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے شیڈول کے اعلان میں تاخیرکی بنیاد پر انتخابات منسوخ نہیں کیے جاسکتے،عدالت نے آبزروکیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے عمران خان کیس میں کیا گیافیصلہ ان ضمنی انتخابات پر لاگو نہیں ہوتا،جس میں سپریم کورٹ نے کراچی کی ووٹرلسٹوں میں سنگین غلطیوں کودرست کرنے کا حکم دیا تھا۔




سندھ ہائیکورٹ نے آبزروکیا کہ ووٹر لسٹوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے 18فروری کو ضمنی انتخابات کے انعقاد کیلیے دستیاب موجودہ ووٹرلسٹوںکی مدد لی جائے، وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل میں کہاتھا کہ الیکشن سے متعلق درخواستیں انتخابات کے بعد انتخابی عذرداری کی صورت میں دائرکی جاسکتی ہیں،اسمبلی کی خالی نشستوں پر انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری اور انتخابات کے شیڈول کا اعلان صوابدیدی اختیار ہے،18فروری2013کو ضمنی انتخابات منعقد کرانے کا اعلان آئین کے مطابق کیا گیا ہے،اس حوالے سے دائرکی گئی درخواستیں ناقابل سماعت ہیں۔
Load Next Story