قندھار میں افغان فوجی اڈے پر طالبان کا حملہ 26 اہلکار ہلاک
افغان فوجیوں نے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 80 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کردیا ، ترجمان وزارتِ دفاع
قندھار کے ضلع خاکریز کے علاقے کرزلی میں واقع فوجی اڈے پر طالبان کے حملے میں 26 افغان فوجی ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے۔
افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے یہ دعوی بھی کیا کہ افغانستان کے فوجیوں نے ''بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے'' اس حملے کو ناکام بنادیا جب کہ فوجی کیمپ پر حملہ کرنے والے طالبان جنگجوؤں میں سے 80 کو ہلاک کردیا گیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات کرزلی فوجی کیمپ کی طرف درجنوں کی تعداد میں ٹرک جاتے ہوئے دیکھے گئے جن میں سینکڑوں طالبان سوار تھے جبکہ افغان فوجیوں اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان لڑائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس میں دونوں جانب سے بھاری اسلحے کا بھی استعمال کیا گیا۔
عینی شاہدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان فوج نے اپنی فضائیہ سے مدد لی تھی لیکن افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔
واضح رہے کہ افغانستان کا صوبہ قندھار ماضی میں طالبان کا اہم ترین مرکز اور غیر اعلانیہ دارالحکومت بھی رہا ہے جس کے بیشتر حصے پر آج تک طالبان کا کنٹرول ہے۔ خاکریز وہاں کے ان معدودے چند اضلاع میں شامل ہے جہاں افغان حکومت کا غلبہ ہے، تاہم ایسے مقامات پر آئے دن طالبان کی جانب سے حملے جاری رہتے ہیں۔
افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے یہ دعوی بھی کیا کہ افغانستان کے فوجیوں نے ''بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے'' اس حملے کو ناکام بنادیا جب کہ فوجی کیمپ پر حملہ کرنے والے طالبان جنگجوؤں میں سے 80 کو ہلاک کردیا گیا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات کرزلی فوجی کیمپ کی طرف درجنوں کی تعداد میں ٹرک جاتے ہوئے دیکھے گئے جن میں سینکڑوں طالبان سوار تھے جبکہ افغان فوجیوں اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان لڑائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس میں دونوں جانب سے بھاری اسلحے کا بھی استعمال کیا گیا۔
عینی شاہدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان فوج نے اپنی فضائیہ سے مدد لی تھی لیکن افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا۔
واضح رہے کہ افغانستان کا صوبہ قندھار ماضی میں طالبان کا اہم ترین مرکز اور غیر اعلانیہ دارالحکومت بھی رہا ہے جس کے بیشتر حصے پر آج تک طالبان کا کنٹرول ہے۔ خاکریز وہاں کے ان معدودے چند اضلاع میں شامل ہے جہاں افغان حکومت کا غلبہ ہے، تاہم ایسے مقامات پر آئے دن طالبان کی جانب سے حملے جاری رہتے ہیں۔