کشمیریوں کے قاتل 5 بھارتی فوجیوں کی عمر قید کی سزا ختم کردی گئی
بھارتی آرمڈ فورسز ٹربیونل نے کرنل اور کیپٹن سمیت 5 فوجیوں کی عمر قید کی سزائیں معطل کردیں
PESHAWAR:
بھارتی فوجی عدالت نے کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کرنے والے 5 فوجیوں کی عمر قید کی سزا ختم کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آرمڈ فورسز ٹربیونل نے کرنل اور کیپٹن سمیت 5 بھارتی فوجیوں کی عمر قید کی سزا معطل کردی ہے۔ ان فوجیوں کے وکیل میجر ریٹائرڈ آنند کمار نے بتایا کہ ایک دو روز میں انہیں رہا کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 2010 میں لائن آف کنٹرول کے قریب مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گاؤں ماژہل میں ان فوجیوں نے 3 بے گناہ کشمیری 27 سالہ شہزاد خان، 19 سالہ شفیع لون اور 20 سالہ ریاض لون کو درانداز قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا۔ 2014 میں بھارتی فوجی عدالت نے ان کا کورٹ مارشل کرکے عمر قید کی سزا سنائی، جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو عمر قید کی سزا دیے جانے کی پہلی مثال تھی۔
قاتل فوجیوں میں کمانڈنگ افسر کرنل ڈی کے پٹھانیہ، کپتان اوپیندر سنگھ، صوبیدار ستبیر سنگھ، حوالدار دوندرا کمار اور لانس نائک لکھمی شامل ہیں۔ یہ فوجی تینوں کشمیری نوجوانوں کو نوکری کا لالچ دے کر فوجی کیمپ تک لائے اور وہاں انہیں فائرنگ کرکے شہید کرکے پاکستانی درانداز ہونے کا الزام لگادیا۔ ان شہادتوں پر وادی بھر میں چھ ماہ تک احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے جس کے دوران مزید کشمیروں کو شہید اور گرفتار کیا گیا۔
بھارتی فوجی عدالت نے کشمیریوں کو جعلی مقابلے میں شہید کرنے والے 5 فوجیوں کی عمر قید کی سزا ختم کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آرمڈ فورسز ٹربیونل نے کرنل اور کیپٹن سمیت 5 بھارتی فوجیوں کی عمر قید کی سزا معطل کردی ہے۔ ان فوجیوں کے وکیل میجر ریٹائرڈ آنند کمار نے بتایا کہ ایک دو روز میں انہیں رہا کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 2010 میں لائن آف کنٹرول کے قریب مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گاؤں ماژہل میں ان فوجیوں نے 3 بے گناہ کشمیری 27 سالہ شہزاد خان، 19 سالہ شفیع لون اور 20 سالہ ریاض لون کو درانداز قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کردیا تھا۔ 2014 میں بھارتی فوجی عدالت نے ان کا کورٹ مارشل کرکے عمر قید کی سزا سنائی، جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کو عمر قید کی سزا دیے جانے کی پہلی مثال تھی۔
قاتل فوجیوں میں کمانڈنگ افسر کرنل ڈی کے پٹھانیہ، کپتان اوپیندر سنگھ، صوبیدار ستبیر سنگھ، حوالدار دوندرا کمار اور لانس نائک لکھمی شامل ہیں۔ یہ فوجی تینوں کشمیری نوجوانوں کو نوکری کا لالچ دے کر فوجی کیمپ تک لائے اور وہاں انہیں فائرنگ کرکے شہید کرکے پاکستانی درانداز ہونے کا الزام لگادیا۔ ان شہادتوں پر وادی بھر میں چھ ماہ تک احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے جس کے دوران مزید کشمیروں کو شہید اور گرفتار کیا گیا۔