ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق وزارت داخلہ سے جواب طلب

جاننا چاہتے ہیں کہ کیا پسند ناپسند کی بنیاد پر تونام ای سی ایل میں شامل نہیں کیے جاتے، سپریم کورٹ


ویب ڈیسک July 27, 2017
 ڈاکٹرعاصم کواسپائینل ڈسک ریپلیسمنٹ تجویز کیا گیا، وکیل لطیف کھوسہ: فوٹو: فائل

لاہور: سپریم کورٹ نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست پر وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عاصم کے لیے 9 میڈیکل بورڈ بنائے گئے، ہر میڈیکل بورڈ نے الگ بیماری اورعلاج تجویز کیا۔ جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈاکٹروں نے ان کے موکل کو اسپائینل ڈسک ریپلیسمنٹ تجویز کیا۔ وزارت داخلہ نے کیس کے شریک ملزمان کے بیرون ملک جانے پراعتراض نہیں کیا لیکن ان کے موکل کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں ڈالنےپروزارت داخلہ کاموقف جانناچاہتےہیں کیونکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ پسند ناپسند کی بنیاد پر تونام ای سی ایل میں شامل تو نہیں کیے جاتے اور ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے قانون کا اطلاق یکساں ہوتا ہے یا نہیں۔

سپریم کورٹ نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔