بجلی گھروں کو تیل فراہمی 21 ہزار ٹن کرنیکی ہدایت

پی ایس او نے پاور کمپنیوں سے سرکلر ڈیبٹ کی مد میں 150 ارب روپے کے لگ بھگ کے واجبات وصول کرنا ہیں۔


Numainda Express February 10, 2013
واجبات کی عدم فراہمی کی وجہ سے پی ایس او شدید مالی مُشکلات کا شکار ہے. فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او)کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں بجلی کی پیداوار کیلیے بجلی گھروں کو تیل کی فراہمی میں 7 ہزار ٹن کا اضافہ کیا جائے۔

پی ایس او حکام کے مطابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے پی ایس او کو بجلی گھروں کو یومیہ سپلائی کی سطح 14 ہزار ٹن سے بڑھا کر 21ہزار ٹن کرنے کی ہدایت کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا مقصد ملک میں بجلی کی پیداوار بڑھانا ہے تاکہ ملک میں کسی قسم کی بجلی کی قلت پیدا نہ ہوسکے۔



تاہم حکام کا یہ کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل نے بجلی کی پیداوار کیلیے فراہم کیے جانے والے تیل کی مد میں پاور کمپنیوں سے سرکلر ڈیبٹ کی مد میں 150 ارب روپے کے لگ بھگ کے واجبات وصول کرنا ہیں اور ان واجبات کی عدم فراہمی کی وجہ سے پی ایس او شدید مالی مُشکلات کا شکار ہے۔جس کے باعث پی ایس او کیلیے ایل سیز کھولنا دشوار ہورہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ پی ایس او نے وزارت خزانہ سے فوری طور پر 20 ارب روپے فراہم کرنیکا کہا ہے، لیکن اب وزیراعظم کی طرف سے ہدایت مل گئی ہے کہ بجلی کی پیداوار کیلیے تیل کی سُپلائی میں 7 ہزار ٹن یومیہ کا اضافہ کیا جائے جس سے پی ایس او کا مالی بحران مزید بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں