اربوں کی ریکوری اور مانیٹرنگ کیلئے کمشنران لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس کا نیا عہدہ قائم کر دیا گیا

کمشنرز ود ہولڈنگ ٹیکس ملک بھر کے تمام ریجنل ٹیکس آفسز میں قائم 18 ود ہولڈنگ ٹیکس مانیٹرنگ یونٹس کے انچارج ہونگے۔


Numainda Express February 10, 2013
ود ہولڈنگ ٹیکس مانیٹرنگ یونٹس کے قیام کا مقصد دوسری ششماہی کے دوران زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصولیوں کا کو یقینی بنانا ہے۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے اربوں روپے کی ود ہولڈنگ ٹیکس کی ریکوری و مانیٹرنگ کیلیے ملک بھر میں کمشنر ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس کے نام سے نیا عہدہ قائم کردیا ہے۔

یہ کمشنرز ود ہولڈنگ ٹیکس ملک بھر کے تمام ریجنل ٹیکس آفسز میں قائم 18 ود ہولڈنگ ٹیکس مانیٹرنگ یونٹس کے انچارج ہونگے۔ اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسر نے جمعے کو ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی مانیٹرنگ و انفورسمنٹ کیلیے ملک کے 18 ریجنل ٹیکس آفسز میں ایک ایک کمشنر ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس تعینات کردیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر اختیارات بھی دے دیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولیوں میں ہونیوالے ایک کھرب 35 ارب روپے سے زائد کے شارٹ فال کو کم سے کم کرنے کیلیے ٹیکس دہندگان کے ذمہ واجب الادا 200 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس واجبات کی ریکوری پر زیادہ سے زیادہ فوکس کررکھا ہے اور کمشنر ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس کے قیام کا بنیادی مقصد بھی یہی ہے کہ ود ہولڈنگ کے اربوں روپے کے بقایات جات کو ریکور کیا جائے اور جو ود ہولڈنگ ایجنٹس سپلائرز سے کٹوتی کردہ ود ہولڈنگ ٹیکس ایف بی آرکو بروقت جمع نہیں کروارہے انکے خلاف کاروائی کریں، انہیں جرمانے کریں اور ان پر سرچارج عائد کریں۔



ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس واجبات کی مد میں 125 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کرنے کا ہدف دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے نئے تعینات کیے جانیوالے کمشنرز ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس کو یہ بھی اختیارات دیے ہیں کہ جو ود ہولڈنگ ایجنٹس وقت پر ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس جمع نہیں کروائیں گے انکو بھی جرمانے کرسکیں گے اور ان پر ڈیفالٹ سرچارج عائد کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ یہ کمشنر ود ہولڈنگ ٹیکس، انکم ٹیکس قانون کی ود ہولڈنگ ٹیکس کی شقوں کے مطابق ود ہولڈنگ ایجنٹس کیخلاف دیگر کاروائی بھی کرسکیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی طرف سے ملک بھر کے تمام ریجنل ٹیکس آفسز میں 18 ود ہولڈنگ ٹیکس مانیٹرنگ یونٹ بھی قائم کیے گئے ہیں اور اس مانیٹرنگ یونٹ کا انچارج ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) کا کمشنر ان لینڈ ریونیو ود ہولڈنگ ٹیکس ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں ود ہولڈنگ ٹیکس مانیٹرنگ یونٹس کے قیام کا بنیادی مقصد رواں مالی سال 2012-13کی دوسری ششماہی (جنوری تا جون2013)کے دوران زیادہ سے زیادہ ٹیکس وصولیوں کا کو یقینی بنانا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ ود ہولڈنگ ٹیکس مانیٹرنگ یونٹس اپنے اپنے آر ٹی او کی حدود میں واقع بڑے ود ہولڈنگ ایجنٹس کو فوکس کریں گے اور انکے ڈیٹا کا اینالسز کر ینگے۔

ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے ذمہ واجب الادا 200 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس واجبات کی ریکوری کے لیے متعارف کروائے جانیوالے ریکوری پلان اور انٹیگریٹڈ انفورسمنٹ ایکشن پلان 2012-13پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ رواں ششماہی کے دوران ٹیکس وصولیاں بڑھا کر رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے شارٹ فال کو پورا کیا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں