سشما سوراج کے بدلتے رنگ کبھی امن کی بات کبھی نقارہ جنگ

راجیہ سبھا سے خطاب میں اچھے پڑوسی بننے کی خواہش کے ساتھ کشمیر کو اٹوٹ انگ بھی قرار دیدیا

بھارتی وزیر خارجہ نے او آئی سی کے اجلاس میں کشمیر پر قرار داد کو بھی مسترد کردیا۔ فوٹو: فائل

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ بھارت شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیے کے مطابق جموں وکشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو دوطرفہ اور پرامن انداز میں حل کرنے کیلیے پرعز م ہے۔

راجیہ سبھا سے خطاب میں سشما سوراج نے کہا کہ شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیے کے مطابق جموں وکشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کو دوطرفہ اور پرامن انداز میں حل کرنے کیلیے پرعز م ہیں۔ اس طرح کی بات چیت کیلیے دہشت گردی اور تشدد سے پاک ماحول ضروری ہے، انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی مستقل پالیسی یہ ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اچھے پڑوسیوں کی طرح کے تعلقات چاہتی ہے تاہم یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ تعمیری اور جامع دو طرفہ مذاکرات کیلیے ایک ساز گار ماحول پیدا کرے۔

بھارتی وزیر خارجہ نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا اور کہا کہ ریاست کا ایک حصہ پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہے، ایک اور تحریری جواب میں بھارتی وزیر خارجہ نے اس بات سے انکار کیا کہ پاکستان کے ساتھ گزشتہ 3 سالوں میں تعلقات خراب ہوئے۔


سشما سوراج کا کہنا تھا کہ یہ سچ نہیں ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات گزشتہ 3 سال سے بہت کشیدہ ہیں، حقیقت میں 2014 اور 2015 کے دوران دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

دریں اثنا سشما سوراج نے اسلامی ممالک کی تنظیم اوآئی سی کی کشمیر سے متعلق قرار داد کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور کنٹرول لائن کے دونوں طرف جموںوکشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، کسی بھی سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، او آئی سی بھارت کے اندورنی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

علاوہ ازیں صحافیوں سے گفتگو میں بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس میںکشمیر پر منظورکی گئی قرار داد کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں، پاکستان نے کشمیر پر جبری قبضہ کر رکھا ہے جسے ختم کرنے کیلیے بھارت کی کوششیں جاری رہیں گی۔
Load Next Story