جمہوریت پر35 سالہ قبضے کا خاتمہ ہوگیا سراج الحق
وزیراعظم کی جگہ اڈیالہ جیل ہونا چاہئے، امیر جماعت اسلامی
MARDAN:
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ گیارہ ماہ کی طویل جدوجہد کامیاب ہوئی اور جمہوریت پر 35 سالہ قبضے کا خاتمہ ہو گیا۔
سپریم کورٹ سے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے دروازے پرقوم کو مبارکبار دیتا ہوں، آج ہم سپریم کورٹ سے سرخرو ہو کرنکلے ہیں، گیارہ ماہ کی طویل جدوجہد کامیاب ہوئی اورجمہوریت پر35 سالہ قبضے کا خاتمہ ہو گیا۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ نوازشریف نے جیسی کی ویسی ہی بھری ہے، آج کا دن ہم یوم عدل کے طورپرمنارہے ہیں، وزیراعظم کی جگہ اڈیالہ جیل ہونا چاہئے جب کہ ایک محب وطن پاکستانی کے طور پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پاناما کیس کے فیصلے سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج کا دن انتہائی تاریخی ہے، احتساب حقیقی جمہوریت کیے لیے بہت ضروری ہے جب کہ پاناما اسکینڈل میں عام آدمی نہیں وزیراعظم کا نام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ آیا تو شفاف احتساب شروع ہو گا جب کہ وزیراعظم کا احتساب ہوا تو اس سے مثال قائم ہو گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
سراج الحق نے کہا کہ جن کے نام پاناما اسکینڈل میں موجود ہیں سب کا احتساب ہونا چاہیے، یہ مہم 1996میں قاضی حسین احمد نے شروع کی تاہم دیکھنا یہ ہو گا کہ کرپٹ ٹولے کا احتساب ہو گا یا نہیں۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ گیارہ ماہ کی طویل جدوجہد کامیاب ہوئی اور جمہوریت پر 35 سالہ قبضے کا خاتمہ ہو گیا۔
سپریم کورٹ سے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے دروازے پرقوم کو مبارکبار دیتا ہوں، آج ہم سپریم کورٹ سے سرخرو ہو کرنکلے ہیں، گیارہ ماہ کی طویل جدوجہد کامیاب ہوئی اورجمہوریت پر35 سالہ قبضے کا خاتمہ ہو گیا۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ نوازشریف نے جیسی کی ویسی ہی بھری ہے، آج کا دن ہم یوم عدل کے طورپرمنارہے ہیں، وزیراعظم کی جگہ اڈیالہ جیل ہونا چاہئے جب کہ ایک محب وطن پاکستانی کے طور پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔
پاناما کیس کے فیصلے سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج کا دن انتہائی تاریخی ہے، احتساب حقیقی جمہوریت کیے لیے بہت ضروری ہے جب کہ پاناما اسکینڈل میں عام آدمی نہیں وزیراعظم کا نام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ آیا تو شفاف احتساب شروع ہو گا جب کہ وزیراعظم کا احتساب ہوا تو اس سے مثال قائم ہو گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا
سراج الحق نے کہا کہ جن کے نام پاناما اسکینڈل میں موجود ہیں سب کا احتساب ہونا چاہیے، یہ مہم 1996میں قاضی حسین احمد نے شروع کی تاہم دیکھنا یہ ہو گا کہ کرپٹ ٹولے کا احتساب ہو گا یا نہیں۔