محکمہ ورکس کو فنڈ جاری نہ ہوسکے وفاقی ملازمین کے 20 ہزار فلیٹس کھنڈر بن گئے

کالونیوں میں پانی وسیوریج کامسئلہ سنگین،تنخواہ سےہائوس رینٹ اورمینٹی نینس کی کٹوتی ہوتی ہے،ملازمین۔


عامر خان February 10, 2013
وفاق نے 2009 تک 10 کروڑ کے فنڈز جاری کیے ،کراچی کے منتخب اراکین اسمبلی کے فنڈز سے کالونیوں میں کام جاری ہیں. فوٹو: گوگل

لاہور: وفاقی حکومت نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو مرمتی فنڈز گزشتہ 3 برسوں سے جاری نہیں کیے ، جس کی وجہ سے کراچی میں موجود وفاقی اداروں کی رہائشی کالونیوں میں 20 ہزار سے زائد فلیٹس اور سرکاری کوارٹرز کی مرمت التوا کا شکار ہے۔

اس صورتحال کی وجہ سے یہ فلیٹس اور کوارٹرز خستہ حالی کا شکار ہوگئے ہیں اور ان میں مقیم افراد اپنی مدد آپ کے تحت مرمتی کام کرانے پر مجبور ہیں، تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کے ماتحت اداروں کے ملازمین کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کراچی کے مختلف علاقوں میں بڑی رہائشی کالونیاں قائم ہیں، ان میں مارٹن کوارٹرز ،کلنٹن روڈ کوارٹرز ،جہانگیر روڈ کوارٹرز ،پاکستان کوارٹرز،فیڈرل کیپٹل ایریا ،فیڈرل آفیسرز ریذیڈنس کالونی گارڈن اور دیگر شامل ہیں، ان رہائشی کالونیوں میں ایچ ،جی، ایف ،سی،ڈی اور بی ٹائپ کے 20 ہزار فلیٹس اور کوارٹرز موجود ہیں۔

ان فلیٹس اور کوارٹرز میں وفاقی حکومت کے سرکاری اداروں کے گریڈ ایک سے گریڈ 17تک کے افسران و ملازمین اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر ہیں، ان رہائشی کالونیوں میں تعمیر و مرمت، پانی کی سپلائی ، سیوریج سمیت دیگر مسائل کے حل کی ذمے داری پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کرتی ہے ، تاہم پاک پی ڈبلیو ڈی کو گزشتہ تین سال سے مرمتی کاموں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے جارہے ہیں، جس کی وجہ ان رہائشی کالونیوں کے فلیٹس اور کوارٹرز خستہ حالی کا شکار ہیں اور مختلف رہائشی کالونیوں میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور پینے کے پانی سمیت سیوریج کی لائنیں بھی بوسیدہ ہوگئی ہیں۔

 

4

رہائشی کالونیوں کے مکین اپنی مدد آپ کے تحت مرمتی کام کرانے پر مجبور ہیں، پاک پی ڈبلیو ڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین برسوں سے حکومت نے اس محکمے کو لاوارث بنادیا ہے اور مرمتی کاموں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے جارہے ، اب تو صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ ملازمین کئی کئی ماہ تک تنخواہوں سے محروم رہتے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے جن سرکاری ملازمین کو ان رہائشی کالونیوں میں فلیٹس اور کوارٹرز الاٹ کیے ہیں ان ملازمین کی تنخواہوں سے ہاؤس رینٹ کے علاوہ مینٹینس کی مد میں 5 فیصد ہر ماہ کٹوتی کی جاتی ہے، تاہم مینٹینس الاؤنس منہا کیے جانے کے باوجود پاک پی ڈبلیو ڈی کومرمتی فنڈز جاری نہیں کیے جارہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ 2009 تک حکومت ان رہائشی کالونیوں کے فلیٹس اور کوارٹرز کی تعمیر و مرمت کے لیے 8 سے 10کروڑ روپے کی سالانہ گرانٹ جاری کرتی تھی تاہم گزشتہ 3 برس سے یہ فنڈزجاری نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے پاک پی ڈبلیو ڈی کے مختلف شعبوں میں موجود عملہ بیکار بیٹھا ہے، پاک پی ڈبیلو ڈی ورکرز یونین سندھ کے صدر خورشید احمد نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاک پی ڈبیلو ڈی کے تمام ملازمین انتہائی دیانت داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ،تاہم فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے وفاقی حکومت کی رہائشی کالونیوں میں فلیٹس اور کوارٹرز خستہ حالی کا شکار ہیں، انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاک پی ڈبلیو ڈی کو مرمتی فنڈز جاری کیے جائیں تاکہ ان فلیٹس اور کوارٹرز کی مرمت کرائی جاسکے،ان رہائشی کالونیوں میں صرف علاقے کے منتخب اراکین اسمبلی کے فنڈز اور اسکیموں کے تحت تعمیراتی کام ہورہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔