لندن پولیس کی حراست میں سیاہ فام نواجوان کی ہلاکت کیخلاف پرتشدد مظاہرے
40 کے قریب نقاب پوشوں نے پولیس پر بوتلوں اور پتھروں سے حملہ اور املاک کو نذر آتش بھی کیا
QUETTA:
لندن میں پولیس کی حراست میں سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس پر حملوں کے علاوہ توڑ پھوڑ بھی کی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس کی حراست میں 20 سالہ راشن چارلس کی ہلاکت کے بعد بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف مظاہرے کئے۔ چالیس کے قریب نقاب پوش افراد نے پولیس پر بوتلوں اور پتھروں سے حملہ کیا اور املاک کو نذر آتش بھی کر دیا۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا گیا اور کنگز لینڈ روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا۔ فسادات پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر مظاہرین کی ہیلی کاپٹر سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ 20 سالہ راشن چارلس گزشتہ ہفتے لندن پولیس کی حراست میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا کہنا ہے کہ جب پولیس نے چارلس کو دکان سے پکڑا تو اس نے کوئی چیز نگل لی تھی تاہم پولیس سیاہ فام نوجوان کی موت کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دوسری جانب چارلس کے اہلخانہ اور دیگر افراد یہ بات ماننے کو تیار نہیں ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ چارلس کو محض سیاہ فام ہونے کی وجہ سے ہلاک کیا گیا۔
لندن میں پولیس کی حراست میں سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس پر حملوں کے علاوہ توڑ پھوڑ بھی کی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پولیس کی حراست میں 20 سالہ راشن چارلس کی ہلاکت کے بعد بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف مظاہرے کئے۔ چالیس کے قریب نقاب پوش افراد نے پولیس پر بوتلوں اور پتھروں سے حملہ کیا اور املاک کو نذر آتش بھی کر دیا۔
واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا گیا اور کنگز لینڈ روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا۔ فسادات پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر مظاہرین کی ہیلی کاپٹر سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ 20 سالہ راشن چارلس گزشتہ ہفتے لندن پولیس کی حراست میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کا کہنا ہے کہ جب پولیس نے چارلس کو دکان سے پکڑا تو اس نے کوئی چیز نگل لی تھی تاہم پولیس سیاہ فام نوجوان کی موت کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دوسری جانب چارلس کے اہلخانہ اور دیگر افراد یہ بات ماننے کو تیار نہیں ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ چارلس کو محض سیاہ فام ہونے کی وجہ سے ہلاک کیا گیا۔