ایران جوہری تنازعے پرسنجیدہ مذاکرات کرے جان کیری
عالمی قوتیں ایرانی جوہری پروگرام پردبائو اورمذاکرات جاری رکھنے کی حامی ہیں
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری ایران کے متنازع جوہری پروگرام کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر تیار ہے لیکن اس کیلیے ضروری ہے کہ ایران اس تنازعے کے بارے میں سنجیدہ مذاکرات پر رضامند ہو۔
واشنگٹن میں کینیڈا کے وزیر خارجہ جان بریڈ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت کرنے والی عالمی طاقتیں ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے بارے میں دبائو اور مذاکرات کو جاری رکھنے کی حامی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکا جائے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران اصل بات پر سنجیدہ گفتگو کیلیے تیار ہو اور اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں عالمی تشویش کے معاملے کو سامنے رکھے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو پھر وہ اپنے آپ کو مزید تنہا کر دے گا۔ دوسری جانب ایران کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کیلیے ہے۔ واضح رہے کہ 26 فروری کو امریکا، برطانیہ، روس، فرانس اور چین قازقستان میں ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کرینگے۔
واشنگٹن میں کینیڈا کے وزیر خارجہ جان بریڈ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت کرنے والی عالمی طاقتیں ایران کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے بارے میں دبائو اور مذاکرات کو جاری رکھنے کی حامی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکا جائے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران اصل بات پر سنجیدہ گفتگو کیلیے تیار ہو اور اپنے جوہری پروگرام کے بارے میں عالمی تشویش کے معاملے کو سامنے رکھے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو پھر وہ اپنے آپ کو مزید تنہا کر دے گا۔ دوسری جانب ایران کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کیلیے ہے۔ واضح رہے کہ 26 فروری کو امریکا، برطانیہ، روس، فرانس اور چین قازقستان میں ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کرینگے۔