ریشم سی نرم و ملائم گھنی زلفیں
احتیاطی تدابیر اپنائیں، بالوں کو خوب صورت بنائیں
خواتین عموماً کپڑوں ،جوتوں اور میک اپ کی طرف زیادہ توجہ دیتی ہیں اور بالوں کو نظرانداز کردیتی ہیں۔ بارہا وہ یہ شکوہ کرتی نظر آتی ہیں کہ ان کے بال پہلے تو بہت اچھے ،گھنے اور چمک دار تھے لیکن اب روکھے اور بے جان ہو چکے ہیں، مختلف شیمپوز کا استعمال کر کے بھی دیکھ لیا لیکن کوئی افاقہ نہیں ہوا۔
حقیقتاً یہ خواتین بالوں پر کماحقہ توجہ نہیں دیتیں۔ ماہرین آرائش حسن کہتے ہیں کہ یہ خواتین خود اپنے ہاتھوں سے اپنے بالوں کوخراب کر رہی ہوتی ہیں لیکن وہ بیرونی چیزوںکو موردِالزام ٹھہراتی ہیں۔ آپ سوچ رہی ہوں گی کہ آخر اپنے ہاتھوں سے اپنے بال کیسے خراب ہوتے ہیں؟ اس کی کئی وجوہات ہیں جیسے کہ بالوں کو کنگھے سے سلجھانا بھی ایک وجہ ہے۔ اکثر خواتین کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ دن میں کئی بار اپنے بال سنوارتی ہیں۔ انھیں یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ اس عادت سے ان کے بالوں کو کس حد تک نقصان پہنچ رہا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر بالوں میں بار بار کنگھی کی جائے تو اس سے بھی بال کمزور ہو جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں بالوں کی جڑوں میں موجود غدود بھی متحرک ہوکر زیادہ چکنائی خارج کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے بال تیل میں چپڑے ہوئے سے محسوس ہوتے ہیں۔ بالوں کو بار بار دھونے سے بھی یہ روکھے اور بے جان ہوجاتے ہیں۔
کئی خواتین کی یہ سوچ ہوتی ہے کہ اگر وہ روزانہ سر دھوئیں گی تو بال چمک اٹھیں گے یا شیمپو استعمال کرنے سے ان کے بال مضبوط ہوں گے۔ ان کی سوچ کے بر عکس بالوں پر الٹا اثر ہو رہا ہوتا ہے۔ بالوں کو روزانہ تیز کیمیکل والے شیمپوسے دھونے کی وجہ سے سر کی جلد میں موجود قدرتی روغنی مواد ( sebum) ختم ہو جاتا ہے۔یہ مواد بالوں میں چمک لاتا ہے اور ان کی حفاظت کر تا ہے۔ روزانہ شیمپو کے استعمال سے روغنی مواد ختم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے بال روکھے اور بے جان ہو جاتے ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شیمپو میں موجود کیمیکلز جیسے سوڈیم لوریل سیلفیٹ
نا صرف بالوں بلکہ سر کی جلد کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ سر دھونے کے بعد اکثر خواتین گیلے بالوں کو ہی باندھ لیتی ہیں یا اسی حالت میں کوئی ہیئر اسٹائل بنا لیتی ہیں ۔گیلے بالوں میں اسٹائلنگ کرنا بھی بالوں کی کمزوری کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے بال گیلے ہوں تو ان پر بلو ڈرائی، ہیٹ اسٹائلنگ یا برشنگ کرنے سے اجتناب کریں ۔ جب بال کافی حد تک سوکھ جائیں تو پھر بلو ڈرائی کریں مگر احتیاط سے کام لیں۔ زیادہ بلو ڈارئی کا استعمال بھی بالوں کو روکھا اور بے رونق بنا تا ہے۔
خواتین بلکہ لڑکیاں بھی اپنے بالوں کو سنوارنے کے لیے ہیئر جیل کا استعمال باقاعدگی سے کرتی ہیں ۔ ان میں الکوحل اور تیز کیمیکل کا استعمال کیا جاتا ہے ، جس کی وجہ سے بالوں کی قدرتی نمی ختم ہو جاتی ہے اور بال روکھے اور کمزور ہو جاتے ہیں اور ٹوٹنے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ جیل میں شامل کیمیکلز دھول مٹی کے ساتھ مل کر بالوں کی جڑوں میں موجود سیبم کے ساتھ مدغم ہوجاتے ہیں اور بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ان سب ک ایک تہہ بن جاتی ہے ،جس کی وجہ سے سر کی جلد کے خلیات بند ہو جاتے ہیں جو بالوں کے گرنے کی وجہ بنتے ہیں۔
کئی خواتین اس بات سے واقف نہیں ہوتیں کہ کنڈیشنر کا استعمال کیسے کیا جائے۔ وہ کنڈیشنر کو بھی شیمپو کی طرح استعمال کرتی ہیں یعنی کہ جڑوں سے سروں تک لگاتی ہیں۔ وہ یہی سمجھتی ہیں کہ کنڈیشنر ان کے بالوں کو نرم اور ملائم کردے گا۔ انھیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ شیمپو کو بالوں کی جڑوں سے سروں تک لگایا جاتا ہے البتہ کنڈیشنر کو صرف بالوں کے سروں پر ہی استعمال کرنا چاہیے۔ پورے بالوں پر ہر گز استعمال نہ کریں۔ بعض خواتین کنڈیشنر کاا ستعمال بالکل بھی نہیں کرتیں کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کنڈیشنر کے استعمال سے بالوں کے سرے روکھے اور بے جان نہیں رہتے ۔ اگر کنڈیشنر کا استعمال نہ کیا جائے تو یہ روکھے ہو جاتے ہیں اور دو شاخہ ہو کر ٹوٹنے لگتے ہیں ۔بالوں کو گرم پانی سے دھونا بھی انھیں خراب کرتا ہے۔گرم پانی بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جڑوں میں موجود کیوٹیکلز کو کھول دیتا ہے جس کی وجہ سے اس میں موجود قدرتی روغنیات اور کیراٹین ضائع ہو جاتے ہیں ۔ یوں بالوں کی قدرتی چمک بھی متاثر ہوتی ہے ۔ بالوں پر نت نئے رنگ آزمانا بھی انھیں کمزور کرتا ہے۔
حقیقتاً یہ خواتین بالوں پر کماحقہ توجہ نہیں دیتیں۔ ماہرین آرائش حسن کہتے ہیں کہ یہ خواتین خود اپنے ہاتھوں سے اپنے بالوں کوخراب کر رہی ہوتی ہیں لیکن وہ بیرونی چیزوںکو موردِالزام ٹھہراتی ہیں۔ آپ سوچ رہی ہوں گی کہ آخر اپنے ہاتھوں سے اپنے بال کیسے خراب ہوتے ہیں؟ اس کی کئی وجوہات ہیں جیسے کہ بالوں کو کنگھے سے سلجھانا بھی ایک وجہ ہے۔ اکثر خواتین کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ دن میں کئی بار اپنے بال سنوارتی ہیں۔ انھیں یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ اس عادت سے ان کے بالوں کو کس حد تک نقصان پہنچ رہا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر بالوں میں بار بار کنگھی کی جائے تو اس سے بھی بال کمزور ہو جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں بالوں کی جڑوں میں موجود غدود بھی متحرک ہوکر زیادہ چکنائی خارج کرنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے بال تیل میں چپڑے ہوئے سے محسوس ہوتے ہیں۔ بالوں کو بار بار دھونے سے بھی یہ روکھے اور بے جان ہوجاتے ہیں۔
کئی خواتین کی یہ سوچ ہوتی ہے کہ اگر وہ روزانہ سر دھوئیں گی تو بال چمک اٹھیں گے یا شیمپو استعمال کرنے سے ان کے بال مضبوط ہوں گے۔ ان کی سوچ کے بر عکس بالوں پر الٹا اثر ہو رہا ہوتا ہے۔ بالوں کو روزانہ تیز کیمیکل والے شیمپوسے دھونے کی وجہ سے سر کی جلد میں موجود قدرتی روغنی مواد ( sebum) ختم ہو جاتا ہے۔یہ مواد بالوں میں چمک لاتا ہے اور ان کی حفاظت کر تا ہے۔ روزانہ شیمپو کے استعمال سے روغنی مواد ختم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے بال روکھے اور بے جان ہو جاتے ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شیمپو میں موجود کیمیکلز جیسے سوڈیم لوریل سیلفیٹ
نا صرف بالوں بلکہ سر کی جلد کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ سر دھونے کے بعد اکثر خواتین گیلے بالوں کو ہی باندھ لیتی ہیں یا اسی حالت میں کوئی ہیئر اسٹائل بنا لیتی ہیں ۔گیلے بالوں میں اسٹائلنگ کرنا بھی بالوں کی کمزوری کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے بال گیلے ہوں تو ان پر بلو ڈرائی، ہیٹ اسٹائلنگ یا برشنگ کرنے سے اجتناب کریں ۔ جب بال کافی حد تک سوکھ جائیں تو پھر بلو ڈرائی کریں مگر احتیاط سے کام لیں۔ زیادہ بلو ڈارئی کا استعمال بھی بالوں کو روکھا اور بے رونق بنا تا ہے۔
خواتین بلکہ لڑکیاں بھی اپنے بالوں کو سنوارنے کے لیے ہیئر جیل کا استعمال باقاعدگی سے کرتی ہیں ۔ ان میں الکوحل اور تیز کیمیکل کا استعمال کیا جاتا ہے ، جس کی وجہ سے بالوں کی قدرتی نمی ختم ہو جاتی ہے اور بال روکھے اور کمزور ہو جاتے ہیں اور ٹوٹنے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ جیل میں شامل کیمیکلز دھول مٹی کے ساتھ مل کر بالوں کی جڑوں میں موجود سیبم کے ساتھ مدغم ہوجاتے ہیں اور بالوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ان سب ک ایک تہہ بن جاتی ہے ،جس کی وجہ سے سر کی جلد کے خلیات بند ہو جاتے ہیں جو بالوں کے گرنے کی وجہ بنتے ہیں۔
کئی خواتین اس بات سے واقف نہیں ہوتیں کہ کنڈیشنر کا استعمال کیسے کیا جائے۔ وہ کنڈیشنر کو بھی شیمپو کی طرح استعمال کرتی ہیں یعنی کہ جڑوں سے سروں تک لگاتی ہیں۔ وہ یہی سمجھتی ہیں کہ کنڈیشنر ان کے بالوں کو نرم اور ملائم کردے گا۔ انھیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ شیمپو کو بالوں کی جڑوں سے سروں تک لگایا جاتا ہے البتہ کنڈیشنر کو صرف بالوں کے سروں پر ہی استعمال کرنا چاہیے۔ پورے بالوں پر ہر گز استعمال نہ کریں۔ بعض خواتین کنڈیشنر کاا ستعمال بالکل بھی نہیں کرتیں کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کنڈیشنر کے استعمال سے بالوں کے سرے روکھے اور بے جان نہیں رہتے ۔ اگر کنڈیشنر کا استعمال نہ کیا جائے تو یہ روکھے ہو جاتے ہیں اور دو شاخہ ہو کر ٹوٹنے لگتے ہیں ۔بالوں کو گرم پانی سے دھونا بھی انھیں خراب کرتا ہے۔گرم پانی بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جڑوں میں موجود کیوٹیکلز کو کھول دیتا ہے جس کی وجہ سے اس میں موجود قدرتی روغنیات اور کیراٹین ضائع ہو جاتے ہیں ۔ یوں بالوں کی قدرتی چمک بھی متاثر ہوتی ہے ۔ بالوں پر نت نئے رنگ آزمانا بھی انھیں کمزور کرتا ہے۔