آر ٹی اے حیدرآباد میں کرپشن پر بس مالکان کی تشویش

رشوت کے عوض بغیر بینک سرٹیفکیٹ کے روٹ پرمٹ جاری کیے جارہے ہیں، نوٹس لیا جائے،میر افضل خان


Numainda Express February 11, 2013
بنا روٹ پرمٹ کے تو گاڑیاں چل رہی ہیں جبکہ روٹ پرمٹ کی حامل گاڑیوں کو بلا جواز پکڑنا روز کا معمول بن گیا ہے۔ فوٹو: فائل

سندھ بس اوونرز ایسوسی ایشن حیدرآباد کے صدر میر افضل خان نے آر ٹی اے حیدرآباد میں مبینہ رشوت اور کرپشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ سمیت متعلقہ حکام سے کارروائی کی اپیل کی ہے۔

میر افضل خان کا کہنا تھا کہ سندھ بس اوونرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر نیب نے محکمے کو ڈسٹرکٹ آر ٹی اے کے خلاف تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کیے تھے، لیکن محکمے کی جانب سے کارروائی نہ کرنا ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے مترادف ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد، میرپورخاص اور سکھر ریجن میں سرکاری اساتذہ کو ڈسٹرکٹ سیکریٹری آر ٹی اے تعینات کر دیا گیا ہے جو رشوت کے عوض بغیر بینک سرٹیفکیٹ کے روٹ پرمٹ جاری کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے سندھ بس اوونرز کوآپریٹیو سوسائٹی کے ادارے کو نقصان ہو رہا ہے جس کی تمام ذمے داری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی پر عائد ہوتی ہے۔

8

انھوں نے کہا کہ بنا روٹ پرمٹ کے تو گاڑیاں چل رہی ہیں جبکہ روٹ پرمٹ کی حامل گاڑیوں کو بلا جواز پکڑنا روز کا معمول بن گیا ہے اور گاڑی پکڑنے اور ریلیز کرنے کا کوئی لیٹر بھی جاری نہیں کیا جاتا اور نہ ہی بیگار کے دنوں میں ٹرانسپورٹرز کو معاوضہ دیا جاتا ہے جس کے متعلق ایسوسی ایشن کی جانب سے متعدد بار ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سمیت متعلقہ حکام کو آگاہ کیا گیا لیکن انھوں نے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جس کے باعث ٹرانسپورٹ کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔

انھوں نے صدر مملکت آصف علی زرداری وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ ڈسٹرکٹ آر ٹی اے کی کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے ادارے میں ایماندار اور اہل افسران کو بھرتی کیا جائے، روٹ پرمٹ کے لیے بینک سرٹیفکیٹ شرط پر عملدرآمد کرانے کو یقینی بنایا جائے اور ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو بیگار میں پکڑنے کا معاوضے کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے ٹرانسپورٹ کو تباہی سے بچانے کے لیے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔