دریائے سندھ کے پانی کی منصفانہ تقسیم ضروری ہے قادر مگسی
ایس ٹی پی صوبائی اسمبلی کی 25 اور قومی کی 10 نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کرے گی
سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ نئے صوبوں کا راگ بھی اسٹیبلشمنٹ کی سازش ہے۔
پاکستان ایک کثیرالقومی ملک ہے جس کی وفاقی حیثیت چاروں قوموں پر منحصر ہے، چاروں قومی وحدتوں کو خود مختار بنا کر ایسا وفاق تشکیل دیا جائے، جس میں چاروں قوموں کی رضامندی شامل ہو، ان قوموں کو قدرتی وسائل پر انکا حَق ملنا چاہیے، جب کہ اردو کیساتھ ساتھ چاروں قوموں کی زبان کو قومی زبان کا درجہ دیا جائے، اگر پاکستان میں شامل قومی وحدتوں کو مکمل اختیارات دے دیے جائیںاور قوم کو طاہرالقادری جیسے تماشے دیکھنے کو نہیں ملیں گے اور نہ ہی ملک میں ضیاء، پرویز مشرف اور زرداری جیسے طالع آزما مسلط ہو سکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ترقیاتی منصوبے عوامی مفاد کے بجائے سفارش پر بنائے جاتے ہیں تاکہ زیادہ کمیشن مل سکے۔ انھوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی کی منصفانہ تقسیم کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کے سیاسی تماشے کے موقع پر ہم نے جوکہا وہ آج سچ ثابت ہو رہا ہے، زرداری ٹولہ اقتدار کو طول دینے میں مصروف ہے اور حکومتی جماعتوںکی بھی کوشش ہے کہ کسی بہانے سے الیکشن ملتوی کیے جائیں، لیکن اس معاملے پر پوری قومی قیادت متفق ہو گئی ہے کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہییں جو خوش آئند بات ہے۔
انھوں نے کہا کہ نئے صوبوں کا راگ دراصل اسٹیپلشمنٹ کی سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں نے انتخابی اتحاد کے لیے ایس ٹی پی کے ساتھ رابطے کیے ہیں، آنے والے الیکشن میں سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کرنے والی جماعتیں مشترکہ امیدوار کھڑا کریں گی، جس کے تحت ایس ٹی پی صوبائی اسمبلی کی 25 اور قومی اسمبلی کی 10 نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کرے گی، ضلع حیدرآباد کے قاسم آؓباد ٹاؤن کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی تینوں نشستوں پر ایس ٹی پی کے امیدوار کھڑے ہوںگے، صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ 47 سے وہ خود، حلقہ 50 سے حیدر شاہانی اور قومی اسمبلی حلقہ 221 سے ڈاکٹر رجب علی میمن امیدوار ہوں گے اور اس معاملے پر کسی بھی جماعت کی حجت قبول نہیں کی جائے گی۔
پاکستان ایک کثیرالقومی ملک ہے جس کی وفاقی حیثیت چاروں قوموں پر منحصر ہے، چاروں قومی وحدتوں کو خود مختار بنا کر ایسا وفاق تشکیل دیا جائے، جس میں چاروں قوموں کی رضامندی شامل ہو، ان قوموں کو قدرتی وسائل پر انکا حَق ملنا چاہیے، جب کہ اردو کیساتھ ساتھ چاروں قوموں کی زبان کو قومی زبان کا درجہ دیا جائے، اگر پاکستان میں شامل قومی وحدتوں کو مکمل اختیارات دے دیے جائیںاور قوم کو طاہرالقادری جیسے تماشے دیکھنے کو نہیں ملیں گے اور نہ ہی ملک میں ضیاء، پرویز مشرف اور زرداری جیسے طالع آزما مسلط ہو سکیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ترقیاتی منصوبے عوامی مفاد کے بجائے سفارش پر بنائے جاتے ہیں تاکہ زیادہ کمیشن مل سکے۔ انھوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی کی منصفانہ تقسیم کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کے سیاسی تماشے کے موقع پر ہم نے جوکہا وہ آج سچ ثابت ہو رہا ہے، زرداری ٹولہ اقتدار کو طول دینے میں مصروف ہے اور حکومتی جماعتوںکی بھی کوشش ہے کہ کسی بہانے سے الیکشن ملتوی کیے جائیں، لیکن اس معاملے پر پوری قومی قیادت متفق ہو گئی ہے کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہییں جو خوش آئند بات ہے۔
انھوں نے کہا کہ نئے صوبوں کا راگ دراصل اسٹیپلشمنٹ کی سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف سیاسی جماعتوں نے انتخابی اتحاد کے لیے ایس ٹی پی کے ساتھ رابطے کیے ہیں، آنے والے الیکشن میں سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کرنے والی جماعتیں مشترکہ امیدوار کھڑا کریں گی، جس کے تحت ایس ٹی پی صوبائی اسمبلی کی 25 اور قومی اسمبلی کی 10 نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کرے گی، ضلع حیدرآباد کے قاسم آؓباد ٹاؤن کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی تینوں نشستوں پر ایس ٹی پی کے امیدوار کھڑے ہوںگے، صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ 47 سے وہ خود، حلقہ 50 سے حیدر شاہانی اور قومی اسمبلی حلقہ 221 سے ڈاکٹر رجب علی میمن امیدوار ہوں گے اور اس معاملے پر کسی بھی جماعت کی حجت قبول نہیں کی جائے گی۔