میٹرک بورڈ نویں اوردسویں کے پریکٹیکل جرنلز بورڈ میں جمع کرنے کی ہدایت
فیصلہ بعض اسکولوں کی جانب سے طلبا سے پریکٹیکل جرنلزنہ بنوائے جانے کے انکشاف کے بعدکیاگیا ، سرکلر بھی جاری
ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے تاریخ میں پہلی بارمیٹرک کی سطح پرعملی تدریس اور امتحانات کیلیے تیارکیے جانیوالے ''پریکٹیکل جرنلز''بورڈ میں جمع کرانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
اس حوالے سے بورڈکی جانب سے ایک سرکلربھی جاری کیاگیاہے جس میں الحاق شدہ سیکڑوں نجی اورسرکاری اسکولوں کے سربراہوں کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے نویں اوردسویں جماعت کے سائنس کے طلبا کے پریکٹیکل جرنلز تیاری کے بعدبورڈکوفراہم کریں، مذکورہ فیصلہ بعض اسکولوں کی جانب سے طلبا سے پریکٹیکل جرنلزنہ بنوائے جانے کے انکشاف کے بعد کیا گیا ہے تاہم اس فیصلے سے عملی امتحانات کے دوران بورڈکی جانب سے مقررکیے گئے ہیڈ اگزامنرزکی عدم فعالیت کی بحث بھی شروع ہوگئی ہے جنھیں عملی امتحانات کے شفاف انعقاد کیلیے اسکولوں میں بھیجا جاتا ہے۔
بورڈ کی جانب سے مذکورہ فیصلے کااطلاق رواں تعلیمی سال میں شروع ہونیوالے میٹرک کے امتحانات سے ہو گا اور دو ران امتحانات بورڈمیں 2لاکھ کے قریب پریکٹیکل جرنلز کا ڈھیر لگ جائیگاجوبعدازاں ردی کی نظرہونے کے بعدٹینڈرکے ذریعے فروخت ہوجائینگے جس سے بورڈ کو کثیر آمدنی بھی متوقع ہے، بورڈ کی جانب سے نویں اوردسویں جماعتوں کے عملی امتحانات کاآغاز11مارچ سے ہورہاہے جو 29مارچ تک جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل میٹرک بورڈ کی جانب سے نویں اوردسویں جماعت کے سائنس کے طلبا کے پریکٹیکل جرنلزامیدواروں کی جانب سے اسکولوں میں ہی جمع کرادیے جاتے تھے جبکہ بعض اسکولوں میں طلبا کی رہنمائی کیلیے پرانے طلبا کے پریکٹیکل جرنلزنئے امیدواروں کوبھی عارضی طورپرفراہم کیے جاتے تھے، میٹرک بورڈ کی انتظامیہ کاکہناہے کہ کئی اسکولوں کی جانب سے اپنے طلبا سے پریکٹیکل جرنلز نہ بنوائے جانیکی شکایت موصول ہوئی ہے، بورڈ کے ناظم امتحانات نعمان احسن نے بتایاکہ مذکورہ فیصلہ بورڈ کی جانب سے جاری مثبت تبدیلیوں میں سے ایک ہے جس سے طلبا کوپریکٹیکل جرنلز بنانے کاپابندکیاجارہاہے۔
اس حوالے سے بورڈکی جانب سے ایک سرکلربھی جاری کیاگیاہے جس میں الحاق شدہ سیکڑوں نجی اورسرکاری اسکولوں کے سربراہوں کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے نویں اوردسویں جماعت کے سائنس کے طلبا کے پریکٹیکل جرنلز تیاری کے بعدبورڈکوفراہم کریں، مذکورہ فیصلہ بعض اسکولوں کی جانب سے طلبا سے پریکٹیکل جرنلزنہ بنوائے جانے کے انکشاف کے بعد کیا گیا ہے تاہم اس فیصلے سے عملی امتحانات کے دوران بورڈکی جانب سے مقررکیے گئے ہیڈ اگزامنرزکی عدم فعالیت کی بحث بھی شروع ہوگئی ہے جنھیں عملی امتحانات کے شفاف انعقاد کیلیے اسکولوں میں بھیجا جاتا ہے۔
بورڈ کی جانب سے مذکورہ فیصلے کااطلاق رواں تعلیمی سال میں شروع ہونیوالے میٹرک کے امتحانات سے ہو گا اور دو ران امتحانات بورڈمیں 2لاکھ کے قریب پریکٹیکل جرنلز کا ڈھیر لگ جائیگاجوبعدازاں ردی کی نظرہونے کے بعدٹینڈرکے ذریعے فروخت ہوجائینگے جس سے بورڈ کو کثیر آمدنی بھی متوقع ہے، بورڈ کی جانب سے نویں اوردسویں جماعتوں کے عملی امتحانات کاآغاز11مارچ سے ہورہاہے جو 29مارچ تک جاری رہیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل میٹرک بورڈ کی جانب سے نویں اوردسویں جماعت کے سائنس کے طلبا کے پریکٹیکل جرنلزامیدواروں کی جانب سے اسکولوں میں ہی جمع کرادیے جاتے تھے جبکہ بعض اسکولوں میں طلبا کی رہنمائی کیلیے پرانے طلبا کے پریکٹیکل جرنلزنئے امیدواروں کوبھی عارضی طورپرفراہم کیے جاتے تھے، میٹرک بورڈ کی انتظامیہ کاکہناہے کہ کئی اسکولوں کی جانب سے اپنے طلبا سے پریکٹیکل جرنلز نہ بنوائے جانیکی شکایت موصول ہوئی ہے، بورڈ کے ناظم امتحانات نعمان احسن نے بتایاکہ مذکورہ فیصلہ بورڈ کی جانب سے جاری مثبت تبدیلیوں میں سے ایک ہے جس سے طلبا کوپریکٹیکل جرنلز بنانے کاپابندکیاجارہاہے۔