پاناما فیصلے پر عملدرآمد کے لیے جسٹس اعجاز الاحسن نگراں جج تعینات
جسٹس اعجاز الاحسن پاناما فیصلے پر عملدرآمد کےلیے شریف فیملی کے خلاف نیب میں دائر ریفرنسز کو مانیٹر کریں گے
MULTAN:
چیف جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس اعجاز الاحسن کو پاناما کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے نگراں جج تعینات کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں جسٹس اعجاز الاحسن کو نگراں جج تعینات کردیا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن پاناما فیصلے پر عملدرآمد کے لیے نگراں جج کے فرائض سرانجام دیں گے، وہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں دائر ریفرنسز میں پیش رفت کو مانیٹر کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیدیا
جسٹس اعجاز الاحسن ان دنوں چھٹیوں پر ہیں تو ان کی عدم موجودگی پر جسٹس اعجاز افضل خان ریفرنسز کی نگرانی کے معاملات کو دیکھیں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے میں نیب کو حکم دیا گیا تھا کہ 6 ہفتوں کے اندر جے آئی ٹی کی طرف سے اکٹھے کئے گئے شواہد، ایف آئی اے اور نیب کے پاس پہلے سے موجود مواد کی روشنی میں ریفرنس تیار کرے اور راولپنڈی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کرے جب کہ فیصلے میں چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی گئی تھی سپریم کورٹ کے ایک جج کو نیب اور احتساب عدالت کی کارروائی مانیٹرنگ اور نگرانی کے لئے نامزد کریں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس اعجاز الاحسن کو پاناما کیس کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے نگراں جج تعینات کردیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں جسٹس اعجاز الاحسن کو نگراں جج تعینات کردیا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن پاناما فیصلے پر عملدرآمد کے لیے نگراں جج کے فرائض سرانجام دیں گے، وہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں دائر ریفرنسز میں پیش رفت کو مانیٹر کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دیدیا
جسٹس اعجاز الاحسن ان دنوں چھٹیوں پر ہیں تو ان کی عدم موجودگی پر جسٹس اعجاز افضل خان ریفرنسز کی نگرانی کے معاملات کو دیکھیں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے میں نیب کو حکم دیا گیا تھا کہ 6 ہفتوں کے اندر جے آئی ٹی کی طرف سے اکٹھے کئے گئے شواہد، ایف آئی اے اور نیب کے پاس پہلے سے موجود مواد کی روشنی میں ریفرنس تیار کرے اور راولپنڈی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کرے جب کہ فیصلے میں چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی گئی تھی سپریم کورٹ کے ایک جج کو نیب اور احتساب عدالت کی کارروائی مانیٹرنگ اور نگرانی کے لئے نامزد کریں۔